بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

آن لائن کام کرکے پیسے کمانے کا حکم


سوال

کیا آن لائن کام کر سکتے ہیں ایڈز وغیرہ اور اس کے علاوہ کر سکتے ہیں ؟ تفصیل سے بتا دیں!

جواب

آن لائن پیسے کمانے کی مختلف صورتیں رائج ہیں جن میں سے بعض جائز اور بعض ناجائز ہوتی ہیں۔ کسی شرعی ممانعت کا ارتکاب کیے بغیر آن لائن پیسے کمانا  جائز ہے۔

ایڈز دیکھ کر، یا کلک کرکے، یا بنا کر پیسے کمانا ناجائز ہے؛ کیوں کہ اس میں بہت سے شرعی مفاسد ہیں۔تفصیل یہاں ملاحظہ کریں :

ایڈز دیکھ کر پیسہ کمانا

آن لائن اشتہارات کے ذریعہ پیسے کمانا

ایڈ پر کلک کرکے پیسہ کمانا

اور اگر آن لائن تجارت کرکے کمایا جائے تو اس میں خرید و فروخت کی شرائط کا لحاظ رکھنا ضروری ہوگا،تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

آن لائن کاروبار کا حکم

آن لائن ٹریڈنگ کا حکم

آن لائن ڈراپ شپنگ کے کاروبار کا حکم

آن لائن تجارت کا حکم

آن لائن فاریکس ٹریڈنگ کا حکم

IQ option یا octafx وغیرہ کے ذریعے آن لائن ٹریڈنگ کرنا

اور اگر آن لائن فری لانسنگ کے ذریعے کمایا جائے  یا آن لائن تعلیم دے کر اجرت لی جائے تو اس کے لیے بروکری اور اجارہ  کے جواز کی شرائط کا لحاظ رکھنا ضروری ہوگا، تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

فری لانسنگ کے ذریعہ رقم کمانا

آن لائن ٹکٹ بکنگ پر کمیشن لینا

آن لائن کلاسز کا حکم

انٹرنیٹ کے ذریعہ قرآن پاک اور دیگر دینی علوم کی آن لائن تعلیم دینے اور اس پر اجرت لینے کا حکم

موبائل پر آن لائن گیم (8ball poll ) کھیلنے اور اس کے کوئن کی خرید و فروخت کا حکم

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201652

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں