طلاق کے بعد عدت کا دورانیہ کتنا ہو گا؟ اور عدت کے دوران گھر میں رہتے ہوئے کیا موبائل استعمال کیا جاسکتا ہے، جیسے fb, whatsapp سوشل ایپ وغیرہ؟ اور کوئی خاص پابندیاں عدت کے حوالے سے ہیں تو بتادیجیے، کوئی خاص عمل جس کا حکم ہو؟
نکاح کے بعد رخصتی یا خلوتِ صحیحہ ہوچکی ہو تو طلاق کے بعد عدت مکمل تین ماہواریاں گزرنا ہے، بشرط یہ کہ عدت گزارنے والی خاتون امید سے نہ ہو ، اگر وہ امید سے ہے تو اس کی عدت وضع حمل ہوگی۔ اگر کسی عورت کے ایام آنا بند ہوگئے ہوں تو اس کے لیے عدت تین مہینے ہوگی۔ اگر نکاح کے بعد رخصتی یا خلوتِ صحیحہ نہ ہوئی ہو تو طلاق کے بعد عدت نہیں ہے۔
عدت کے دوران اور عدت کے علاوہ عام اَحوال میں گھر میں رہتے ہوئے ضرورت کے مطابق موبائل استعمال کرنے کی اجازت ہے، واٹس ایپ بقدرِ ضرورت استعمال کرسکتی ہے، فیس بک کے جواز کا فتویٰ شرائط کے ساتھ مقید ہے، اور خاتون کے لیے فیس بک کے استعمال کی ضروری یا شرعاً مفید صورت نہیں ہے؛ لہٰذا فیس بک استعمال کرنا جائز نہیں۔
طلاق کی عدت کے دوران عورت کے لیے بلاضرورتِ شدیدہ گھر سے باہر نکلنا جائز نہیں، اگر طلاقِ بائن ہو تو زیب و زینت اختیار کرنا جائز نہیں، اگر طلاقِ رجعی ہو تو بیوی کے لیے زیب و زینت اختیار کرنا جائز ہے، بلکہ بہتر ہے، تاکہ شوہر رجوع پر آمادہ ہو۔
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنکس پر فتاویٰ ملاحظہ کیجیے:
فیس بک (Facebook) کے استعمال کا حکم
عدت کے دوران زیب و زینت اختیار کرنے (چوڑیاں وغیرہ پہننے) کا حکم
عدت کا شمار قمری مہینہ کے اعتبار سے ہے یا شمسی کے ؟
عدت کے دوران گھر کا کام کاج کرنا
جس ماہواری میں طلاق دی گئی وہ عدت میں شمار نہیں ہوگی
عدت کے دوران اور منکوحہ سے نکاح کرنے کا حکم
عدت کی تکمیل پر گھر سے باہر نکلنا ضروری نہیں
جس مطلقہ کو ایک سال تک حیض نہ آتا ہو اس کی عدت کا حکم
عدت میں گھر میں ہی شادی میں شریک ہونا
خلع کی عدت کی کیا پابندیاں ہیں؟
عدت کے دوران کیا عورت اپنے بہنوئی کے سامنے آ سکتی ہے؟
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107201140
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن