بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عدت کے احکام


سوال

عدت کے احکام بتادیجیے!

جواب

عدت کے عمومی اَحکام یہ ہیں:

  • جس کے شوہر کا انتقال ہوجائے اس کی عدت چار ماہ دس دن ہے،  اور جس عورت کو شوہر نے طلاق دی ہو اس کی عدت مکمل تین ماہواریاں ہیں اگر حمل نہ ہو، اور اگر وہ حاملہ ہو تو اس کی عدت بہرصورت وضع حمل ہے (خواہ طلاق کی عدت ہو یا وفات کی عدت ہو)۔
  • عدت کے دوران عورت کے لیے کسی اور جگہ نکاح کرنا جائز نہیں ہے،  اور کسی مرد کو ایسی عورت کو نکاح کا صراحتاً  پیغام دینا بھی جائز نہیں ہے۔
  • عدت کے دوران عورت کے لیے شدید ضرورت کے بغیر گھر سے نکلنا جائز نہیں ہے۔
  • عدتِ وفات میں اور مطلقہ بائنہ  کے لیے عدت میں  زیب وزینت، بناؤسنگھار  کرنا، خوش بو لگانا، اور  نئے کپڑے وغیرہ پہننا جائز نہیں ہے۔ 

اگر آپ کا سوال کسی خاص مسئلہ سے متعلق ہے تو اس کی وضاحت کرکے دوبارہ دریافت کرسکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144102200261

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں