بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پب جی میں بتوں سے انرجی لینے کی صورت میں تجدید ایمان و نکاح کا حکم


سوال

1-  میں پب جی گیم کھیلتا رہا ہوں اور میں نے سنہاک نقشہ میں بھی کھیلا ہے اور میں چیس کینو والے پارٹنر سے انرجی بھی لوڈ کی تھی، میں نے یہ جان بوجھ کر نہیں کیا تھا اور نہ ہی مجھے پتا  چلا کہ میں کوئی شرکیہ فعل کررہا ہوں اور نہ ہی میں کوئی جان بوجھ  شرک کرنا چاہتا ہوں،  کیا میں بھی اسلام سے خارج ہوجاتا ہوں؟  کیا پھر بھی مجھے دوبارہ سے نکاح کرنا پڑے گا؟

2-   مجھے جیسے فتوی کے بارے میں معلوم ہوا  کہ گیم حرام ہے تو میں  نے گیم فورًا ڈیلیٹ کردی،  میں  نے جان بوجھ کر کوئی ایسا کام نہیں کیا کہ جس سے میرا ایمان ضائع ہونے کا اندیشہ ہو۔

جواب

1- پب جی گیم کھیلنا بہت سے مفاسد کی بنا پر ناجائز ہے، البتہ تجدیدِ ایمان اور تجدیدِ نکاح کا حکم صرف اس شخص کے لیے ہوگا جس نے اس گیم میں پلیئر کو بتوں کے سامنے جھکانے کا عمل کیا ہو۔ اور جس شخص نے مذکورہ عمل کیے بغیر یہ گیم کھیلا ہو وہ دائرۂ اسلام سے خارج نہیں ہوگا، البتہ ناجائز کام کرنے کی وجہ سے گناہ کا مستحق ہوگا اور اس پر توبہ و استغفار لازم ہوگا، لہٰذا جس شخص نے لاعلمی میں پب جی گیم کھیلا اور بتوں کے سامنے پلیئر کو جھکانے کا عمل نہیں کیا تو وہ صدقِ دل سے توبہ کرلے، البتہ اگر کسی نے عمدًا پاور حاصل کرنے کے  لیے پلئیر کو  بت کے سامنے جھکایا ہو تو وہ تجدیدِ ایمان اور تجدید نکاح کرلے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ  پلیئردرحقیقت  کھیلنے والے کا عکاس اور ترجمان  ہے، اور کھیلنے والا اس کو جس طرح  چلائے وہ اسی طرح چلتا ہے،  اپنے اختیار سے کچھ نہیں کرسکتا، اور کوئی ایسی خاص ضرورت بھی نہیں ہے کہ  پلیئر کو بت کے سامنے جھکایا جائے، اور شریعت نے بعض ایسی چیزیں  جو کفر کی علامات اور خصائص ہیں ان کے کرنے پر مطلقًا کفر کا حکم دیا ہے  اگر چہ ان کا قصد وارادہ نہ ہو، جیسے بتوں کے سامنے سجدہ کرنا، قرآن مجید کو گندگی میں پھینکنا وغیرہ۔ اس  لیے  اس خاص  صورت میں تجدیدِ ایمان اور تجدیدِ نکاح کا حکم دیا گیا ہے۔

اور تجدید نکاح کا طریقہ یہ ہے کہ :  دومرد گواہوں یا ایک مرد اور دو عورتوں کی موجودگی میں باہمی رضامندی سے نئے مہر کے ساتھ نکاح کا ایجاب وقبول کرلیا جائے،  مثلاً: بیوی کہے کہ: میں نے  اتنے مہر کے بدلہ اپنے آپ کو آپ کے نکاح میں دیا اورشوہر کہے کہ میں نے قبول کیا، تو اس سے تجدید نکاح ہوجائے گا، خاندان میں بتانا یا مسجد میں نکاح کرنا ضروری نہیں ہے۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتاوی ملاحظہ فرمائیں:

پب جی گیم اور تجدید نکاح

پب جی گیم سے متعلق فتوی کے بارے میں غلط فہمی کا ازالہ

پب جی گیم میں شرک کیوں لازم آتا ہے؟

2- آپ نے اچھا فیصلہ کیا ہے، تجدید ِ ایمان کے بعد تجدیدِ  نکاح بھی کرلیں اور اللہ سے توبہ واستغفار بھی کرتے رہیں، ان شاء اللہ ، اللہ  رب العزت گناہوں کو معاف فرمادے گا، اور آئندہ اس قسم  کے گیموں سے اپنے آپ کو بچائیں۔ اللہ ہم سب کے ایمان کی حفاظت فرمائے۔آمین۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202201519

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں