بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پب جی گیم میں شرک کیوں لازم آتا ہے؟


سوال

پب جی کے حوالے سے جو فتوی میری نظر سے گزرا ہے مجھے یہ بتانا مقصود تھا کہ جس بنا پر فتوی دیا گیا ہے مثال کے طور پر شرک، تو مجھے نہیں پتا ایسا کس نے کہا، مگر جس نے بھی کہا ہے غلط بیانی کی ہے؛ کیوں کہ بتوں کی پوجا والا معاملہ گیم میں موجود نہیں۔ ہاں اگر کبھی کچھ وقت کے لیے آیا ہو تو اس بارے میں بھی مکمل تصدیق ہونی چاہیے؛ کیوں کہ معاملہ شرک کا اور اسلام سے خارج ہونے کا ہے، رہی بات کہ گیم کا مستقل حصہ ہے بتوں کی پوجا یا اس طرح کا عمل، تو ایسا ہر گز نہیں ہے، اور جس نے بھی یہ کہا ہے، اس نے غلط بیانی کی ہے اور جھوٹ کا سہارا لیا ہے۔

اس حوالےمیں اپنی رائےدیں کہ شرک کا جز نہیں ہے تو گیم کھیلنا کیسا ہے؟

جواب

پب جی گیم کے حوالے سے ہماری جانب سے جو فتوی جاری  کیا گیا علی وجہ البصیرت مکمل تحقیق کے بعد جاری کیا گیا ہے، مذکورہ گیم کے لیول سنہاک میں پوجا پاٹ کا  ایک عمل انرجی، پاور، اور اسلحہ کی مقدار میں اضافہ کے لیے گیم انتظامیہ کی جانب سے شامل کیا گیا تھا، گو کہ اب اس عمل کو گیم سے حذف کردیا گیا ہے، جس کی تفصیل یہ ہے:

سنہاک میں جب کھیلنے والا ان مورتیوں کے سامنے پہنچتا ہے تو اس پر یہ ہدایت لکھی آتی ہے:

Invoke

جس کا مفہوم ہے: ’’دعا کرو‘‘، دعا کا جو انداز اختیار کرایا جاتا ہے، وہ اس بت کو ماننے والوں کی عبادت کا مخصوص انداز ہے، اس کے بعد جب پلیئر بت کی پوجا کرلیتا ہے تو درج ذیل جملوں میں سے کوئی جملہ لکھا آتا ہے:

The totem recovers your vitality.

The totem recovers your energy.

The totem renews your armor.

The totem has expended all its energy and cannot grant any blessings.

درج بالا  جملوں کا ترجمہ درج ذیل ہے:

 کلدیوتا آپ کی جان بچاتا ہے۔

کلدیوتا آپ کی توانائی کو بازیافت کرتا ہے۔

کلدیوتا آپ کے کوچ / اسلحہ کی تجدید کرتا ہے۔

کلدیوتا نے اپنی ساری توانائی خرچ کردی ہے اور کوئی برکت و خوشی نہیں دے سکتا ہے۔

مذکورہ بالا تمام جملے شرکیہ ہیں، جن کو تسلیم کرنا کفر ہے،  اور کھیلنے والا گیم میں انرجی، پاور ، و اسلحہ کی مقدار میں اضافہ کی خاطر بالقصد اس شرکیہ عمل کو اس لیے اختیار کرتا ہے کہ اس عمل کے ذریعہ اسے انرجی، پاور، و اسلحہ کی مقدار میں اضافہ حاصل ہوجائے گا، اور یہی دائرہ اسلام سے خارج ہونے کا باعث ہے۔

پس صورتِ مسئولہ میں  پبجی گیم (Pubg) میں پوجا پاٹ کے علاوہ دیگر کئی مفاسد پر مشتمل ہونے کی وجہ سے کھیلنا حرام ہے، البتہ اگر اس میں بتوں کے سامنے بت پرستی کے مخصوص انداز کو اختیار نہ کیا گیا ہو تو اس صورت میں شرک و کفر لازم نہ آئے گا، اور اس صورتِ میں تجدیدِ ایمان و تجدیدِ نکاح ضرورت نہ ہوگی، ہاں گیم کھیلنے والا گناہ گار ہوگا، اس لیے اسے توبہ و استغفار کرنا ضروری  ہوگا۔ فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجیے:

پب جی گیم اور تجدید نکاح


فتوی نمبر : 144202201204

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں