بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پب جی میں بتوں کے سامنے جھکنے کی صورت میں تجدید نکاح کا طریقہ


سوال

 میں ایک PUBG Player ہوں Season 2 سے گیم کھیل رہا ہوں، آج کل جو بنوری ٹاؤن کراچی کا فتویٰ آیا ہے PUBG پہ اس گیم میں Season 13 میں آج سے 6 مہینے پہلے Sanhok Map میں جو بت آئے تھے تو گیم کھیلتے ہوئے ان بتوں کی جو پوجا کی جاتی تھی وہ ہمارے پورے Squad نے کی تھی، بس تفریح کے لیے کی کہ پوجا کرنے کے بعد اس میں سے بہت ہتھیار ملا کرتے تھے تو  پوجا کا یہ عمل ہم سب سے ہوا ہے، میرے Squad کے باقی تین بندے شادی شدہ نہیں ہیں،  میں شادی شدہ ہوں تو فتویٰ کے مطابق تجدیدِ نکاح کرنا ہوگا، آپ مجھے کوئی آسان حل بتا دیں تجدیدِ نکاح کا،  کیوں کہ میں بات پھیلانا نہیں چاہتا، بس آسانی سے تجدیدِ نکاح ہو جائے؟

جواب

پب جی گیم کھیلنا بہت سے مفاسد کی بنا پر ناجائز ہے، البتہ تجدیدِ ایمان اور تجدیدِ نکاح کا حکم صرف اس شخص کے لیے ہوگا جس نے اس گیم میں پلیئر کو بتوں کے سامنے جھکانے کا عمل کیا ہو۔ اور جس شخص نے مذکورہ عمل کیے بغیر یہ گیم کھیلا ہو وہ دائرۂ اسلام سے خارج نہیں ہوگا، البتہ ناجائز کام کرنے کی وجہ سے گناہ کا مستحق ہوگا اور اس پر توبہ و استغفار لازم ہوگا، لہٰذا جس شخص نے لاعلمی میں پب جی گیم کھیلا اور بتوں کے سامنے پلیئر کو جھکانے کا عمل نہیں کیا تو وہ صدقِ دل سے توبہ کرلے، البتہ اگر کسی نے عمدًا پاور حاصل کرنے کے  لیے پلئیر کو  بت کے سامنے جھکایا ہو تو وہ تجدید ایمان اور تجدید نکاح کرلے، اور تجدید نکاح کا طریقہ یہ ہے کہ:  دومرد گواہوں یا ایک مرد اور دو عورتوں کی موجودگی میں باہمی رضامندی سے نئے مہر کے ساتھ نکاح کا ایجاب وقبول کرلیا جائے،  مثلاً: بیوی کہے کہ: میں نے  اتنے مہر کے بدلہ اپنے آپ کو آپ کے نکاح میں دیا اورشوہر کہے کہ میں نے قبول کیا، تو اس سے تجدید نکاح ہوجائے گا، خاندان میں بتانا یا مسجد میں نکاح کرنا ضروری نہیں ہے۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتاوی ملاحظہ فرمائیں:

پب جی گیم سے متعلق فتوی کے بارے میں غلط فہمی کا ازالہ

پب جی گیم میں شرک کیوں لازم آتا ہے؟

پب جی گیم میں شرکیہ عمل نہیں پایا جاتا تو کفر کا فتوی کیسے دے دیا گیا؟

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202201404

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں