بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حضرت عمرؓ پر بنی فلم دیکھنا


سوال

 آج کل حضرت عمر ابن الخطاب راضی اللہ عنہ پر ایک فلم سیریز یا مووی نکلی ہے جسمیں حضرت عمر کی عکس کشی کی گئی ہے۔ اسمیں تمام واقعات بخاری شریف اور صحیح مسلم کی احادیث سے لیے گئے ہیں۔ کیا ایسی فلم دیکھنا جائز ہے اور اگر ناجائز ہے تو اسکی وجہ کیاہے ؟کیونکہ کسی کو سمجھا نے کی کوشش کی جائے تو وہ دلیل مانگتے ہیں کہ کیوں ناجائز ہے۔ 

جواب

مذکورہ فلم دیکھنا شرعاً جائز نہیں بلکہ حرام اور سخت حرام ہے۔

عموماً ٹی وی پر آنے والے پروگرام موسیقی ناچ گانے، بد نگاہی کے اسباب سے خالی نہیں ہوتے، لہذا اس قسم کے پروگراموں کے دیکھنے کی ترغیب دینا (علاوہ جان دار کی تصویر دیکھنے دکھانے کے) اشاعتِ فاحشہ، و  معاونت علی الاثم کے قبیل سے ہونے کی وجہ سے جائز نہیں، اگر ان امور سے خالی پروگرام ہو تو بھی جان دار کی تصویر پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ان پروگرامز کو دیکھنا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل یہاں دیکھیں :

ارطغرل ڈراما دیکھنا

ٹی وی چینلوں کا ”رنگین اسلام“

میڈیا کا ”رنگین اسلام“


فتوی نمبر : 144110200600

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں