بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ارطغرل ڈرامہ دیکھنا


سوال

تلاوت قرآن پاک کے علاوہ  آج کل کتاب پڑھنے کی روایت ختم ہو چکی ہے، سب جانتے ہیں موبائل فون ٹی وی چینل کا زمانہ ہے۔ ڈرامہ ارتغل غازی پر فتویٰ لگایا آپ نے،  کوئی معقول وجہ بتائیں  جسے ہم نہ دیکھیں، کیا صرف وقت گزارنے کے لیے دیکھ  سکتے ہیں؟

جواب

مذکورہ ڈراما  ہو  یا کوئی اور ڈراما  یا فلم، دیکھنا شرعاً جائز نہیں۔

عموماً ٹی وی پر آنے والے پروگرام موسیقی ناچ گانے، بد نگاہی کے اسباب سے خالی نہیں ہوتے، لہذا اس قسم کے پروگراموں کے دیکھنے کی ترغیب دینا (علاوہ جان دار کی تصویر دیکھنے دکھانے کے) اشاعتِ فاحش، و  معاونت علی الاثم کے قبیل سے ہونے کی وجہ سے جائز نہیں، اگر ان امور سے خالی پروگرام ہو تو بھی جان دار کی تصویر پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ان پروگرامز کو دیکھنا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل یہاں دیکھیں :

ارطغرل ڈراما دیکھنا

ٹی وی چینلوں کا ”رنگین اسلام“

میڈیا کا ”رنگین اسلام“


فتوی نمبر : 144108201903

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں