بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آپ کے دار الافتاء نے پب جی کے خلاف فتوی کیوں بنایا؟


سوال

آپ نے پب جی کے خلاف فتوی کیوں بنایا؟

جواب

بحیثیتِ مسلمان ہم سب کو انفرادی طور پر اس دنیا میں اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کی اطاعت کرنی ہے، نیز اجتماعی طور پر ہر ایک کو اپنے شعبہ میں دینِ متین کی خدمت بھی کرنی ہے، اسی خدمت میں سے ایک یہ ہے کہ اہلِ افتاء سے جب کسی واقعہ کے متعلق فتوی پوچھا جائے تو سائل کی دینی راہ نمائی کریں، یہی فریضہ انجام دیتے ہوئے  سائل کی دینی راہ نمائی کی گئی ہے، یعنی ہمارے ادارے نے از خود فتویٰ نہیں بنایا، بلکہ پب جی گیم کھیلنے والے بہت سے ایسے افراد جنہوں نے گیم کا یہ راؤنڈ کھیلا یا دیکھا، انہیں اپنے اور دیگر گیم کھیلنے والے مسلمانوں کے ایمان کے حوالے سے تشویش ہوئی، اور انہوں نے سوال کیا، جس پر تحقیق کرکے، نیز فقہاءِ کرام کی عبارات میں غور و خوض  کے بعد فتویٰ جاری کیا گیا، تاکہ غفلت و نادانی میں جو مسلمان ایک ایسا کام کربیٹھیں جو اعمالِ شرک اور شرک کی علامات میں سے شمار ہوتاہو وہ تائب ہوکر اپنے ایمان کی تجدید کرلیں، اور بڑے نقصان سے بچ جائیں۔ فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنکس پر فتاویٰ ملاحظہ کیجیے:

پب جی گیم سے متعلق جاری شدہ فتوی کی تفصیل

پب جی گیم میں شرک کیوں لازم آتا ہے؟

پب جی گیم میں شرکیہ عمل نہیں پایا جاتا تو کفر کا فتوی کیسے دے دیا گیا؟

پب جی گیم سے متعلق فتوی کے بارے میں غلط فہمی کا ازالہ

پب جی (PUBG) گیم کھیلنے سے متعلق جاری شدہ فتوی کی وضاحت


فتوی نمبر : 144202201464

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں