بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

موٹر سائیکل کمیٹی حلال کاروبار ہے؟


سوال

موٹر  سائیکل  کمیٹی  حلال کاروبار  ہے ؟

جواب

آپ نے سوال میں مذکورہ کاروبار کا طریقہ ذکر نہیں کیا،تاہم اگر آپ کی مراد یہ ہو کہ ایک کمیٹی ڈالی جائے جس   میں تمام شرکاء برابر رقم جمع کرائیں، اور انہیں برابر رقم پر ہی موٹر سائیکل بذریعہ قرعہ اندازی  فراہم کی جائے ،نیز تمام شرکاء اخیرتک شریک رہیں  (ایسانہ ہوکہ جس کی کمیٹی نکلتی جائے وہ موٹر سائیکل وصول کرکے بقیہ اقساط سے بری الذمہ ہوتاجائے)  اسی طرح ہر شریک کو  ہر وقت بطورِ قرض  جمع کرائی گئی اپنی رقم واپس لینے کے مطالبہ کا پورا حق ہو، اس پر جبر نہ ہو،  تو اس صورت میں اس طرح کی بی سی (کمیٹی) ڈالنا اور بذریعہ قرعہ اندازی موٹر سائیکل دینا جائزہوگا۔

اور اگر  یہ صورت ہو کہ   جس  جس ممبر کا پہلے نام نکل رہا ہے، اس کی بقایا اقساط معاف ہوجاتی ہیں تو اس صورت میں اس کمیٹی میں شامل ہونا درست نہ ہوگا، کیوں کہ کمیٹی ممبر کو یہ فائدہ قرض کی وجہ سے ہو رہا ہے، اور وہ قرض پر مشروط نفع اٹھارہا ہے اور قرض پر مشروط نفع سود ہے جو کہ ناجائز ہے۔

مزید  تفصیل کے لیے مندرجہ ذیل لنک ملاحظہ کریں:

کمیٹی جمع کرکے بذریعہ قرعہ اندازی موٹر سائیکل تقسیم کرنا

موٹر سائیکل کی قرعہ اندازی کی ایک صورت

لکی کمیٹی سے موٹر سائیکل حاصل کرنے کا حکم

اور اگر آپ کی مراد کچھ اور ہو تو اس کو وضاحت کے ساتھ لکھ کر سوال دوبارہ بھیج دیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200583

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں