بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کاروباری تنگی اور قرض سے چھٹکارے کا عمل


سوال

 میری ایک کریانہ کی دوکان ہے الحمدللہ،  پہلے اچھی خاصی چلتی تھی اور میں نے اپنے ساتھ اپنے بھائی کو بھی لگا رکھا ہے، اب مسئلہ یہ ہے کہ پوری دکان قرضہ پر چل رہی ہے، مطلب دکان پر کافی مال کمپنیوں سے ادھار پر لیا ہوا ہے اور دکان پر مال بہت کم رہ گیا ہے کوئی چیز وقت پر دست یاب نہیں ہوتی اور میں کافی رقم لگا چکا ہوں، پھر حساب کتاب زیرو ہوجاتا ہے، اور اب بڑی مشکل سے کچھ رقم میں نے جمع کی ہوئی ہے جو تقریباً 6 لاکھ ہوں گے اور دوکان پر مال بھی نہیں ہے اور تقریبًا قرضہ بھی اتنی رقم کے اندر ہی ہوگا، اب یہ ڈر لگا رہتا ہے ان پیسوں کو بھی لگادوں دوکان پر؛ تاکہ مال ڈال سکوں، پھر کچھ ٹائم بعد پھر ہاتھ تنگ ہوجاتا ہے اور بیلنس زیرو۔

برائے مہربانی آپ راہ نمائی فرمادیں کہ کیا کرنا چاہیے کہ کاروبار بھی اچھا ہوجائے اور میرے پاس بینک بیلنس بھی ہو!

جواب

پنج وقتہ نماز باجماعت کی پابندی کے ساتھ کثرت سے استغفار کرنے کا اہتمام کریں، کیوں کہ قرآنِ مجید اور احادیثِ مبارکہ میں رزق کی تنگی و پریشانیوں سے نجات کا نسخہ کثرت استغفار بیان کیا گیا ہے:

"وعنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضِي اللَّه عنْهُما قَال: قالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: منْ لَزِم الاسْتِغْفَار، جَعَلَ اللَّه لَهُ مِنْ كُلِّ ضِيقٍ مخْرجًا، ومنْ كُلِّ هَمٍّ فَرجًا، وَرَزَقَهُ مِنْ حيْثُ لاَيَحْتَسِبُ. رواه أبو داود".

استغفار کے لیے کوئی بھی کلمات پڑھ سکتے ہیں، مثلًا درج ذیل کلمات پڑھنے کی عادت بنالیجیے:

" أَسْتَغْفِرُ اللّٰهَ رَبِّيْ مِنْ كُلِّ ذَنْبٍ وَّ أَتُوْبُ إِلَیْهِ". 

اور قرض سے خلاصی کے لیے ہر نماز کے بعد اور چلتے پھرتے درج ذیل دعا کا اہتمام کریں:

"اللَّهُمَّ اكْفِنِي بحَلالِكَ عَنْ حَرَامِكَ، وَأَغْنِنِي بفَضْلِكَ عَمَّنْ سِوَاكَ".

سنن الترمذي میں ہے:

"حدثنا عبد الله بن عبد الرحمن قال: أخبرنا يحيى بن حسان قال: حدثنا أبو معاوية، عن عبد الرحمن بن إسحاق، عن سيار، عن أبي وائل، عن علي، أن مكاتبا جاءه فقال: إني قد عجزت عن مكاتبتي فأعني، قال: ألا أعلمك كلمات علمنيهن رسول الله صلى الله عليه وسلم لو كان عليك مثل جبل صير دينًا أداه الله عنك، قال: " قل: اللهم اكفني بحلالك عن حرامك، وأغنني بفضلك عمن سواك ": هذا حديث حسن غريب."

(أبواب الدعوات، باب، ٥ / ٥٦٠، رقم الحديث: ٣٥٦٣، ط:شركة مكتبة ومطبعة مصطفى البابي الحلبي - مصر)

مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:

حلال رزق کے حصول اور پریشانیوں اور مصائب کی دوری کے لیے عمل

مال میں خیر و برکت کیسے پیدا ہو؟

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200111

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں