بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کافر سے ہدیہ لینا


سوال

کافر سے ہدیہ لینا شرعًا کیساہے؟  اور اگر لے بھی تو دینی مدارس میں خرچ کرسکتاہے؟

جواب

غیر مسلم کی طرف سے دیا گیا ہدیہ لینا جائز ہے بشرطیکہ کسی قسم کے چڑھاوے کا نہ ہو ، ناپاک  یا حرام نہ ہو،  اور اس سے ہدیہ لینے کے نتیجے میں  کسی بھی دینی معاملے میں اس غیر مسلم کے اثر انداز  ہونے کا اندیشہ نہ ہو، نیز  اسے دینی مدارس میں خرچ کرسکتے ہیں۔ 

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ دیکھیے:

غیرمسلم کی طرف سے مدرسے کے لیے دیے گئے بکرے کا حکم

غیر مسلم سے کھانے کی کوئی چیز لے کر کھانے کا حکم

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 754):

"ولو أهدى لمسلم ولم يرد تعظيم اليوم بل جرى على عادة الناس لايكفر وينبغي أن يفعله قبله أو بعده نفيًا للشبهة."

(مسائل شتى ، قبيل كتاب الفرائض، سعيد)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144207201255

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں