بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اجتماعی غلطی پر اجتماعی سزا دینا


سوال

اجتماعی غلطی پر اجتماعی سزا دینا کیسا ہے ؟ اجتماعی غلطی جیسےچند طلبہ کا مسجد میں بات کرنا اور مدرسہ کے احاطے میں شور و غل کرنے پر تمام طلبہ کو یکساں سزا دینا جیسے سب کو مرغا بنانا یا  بہت مارنا اس طرح سزا دینا کیسا ہے ؟

جواب

  بچوں کی تعلیم وتربیت میں  نرمی وسختی دونوں پہلوؤں  میں اعتدال کا راستہ اختیار کرنا ضروری ہے،   غصہ میں بے قابو ہوکر حد سے زیادہ مارنا یا مارنے کو بالکل غلط سمجھنا دونوں باتیں غلط ہیں، جس طرح نرمی اور محبت سے بچوں کی  تعلیم وتربیت  کرنا  بہتر ہے اسی  طرح ناگزیر وجوہات کی بنا پر تنبیہ کی غرض سے بچوں کو تادیباً سزا دینا بھی جائز ہے، لہذا صورتِ  مسئولہ میں استاد طلبہ کو ان کی اجتماعی غلطی پر ہلکی  پھلکی اجتماعی سزا دے سکتا ہے،بہت زیادہ مارنا جائز نہیں ہے،اگر اس کا جسم متحمل ہو تو  تین ضربات تک مار سکتا ہے، البتہ مرغا بنانا مہذب سزا نہیں ہے ؛اس لیے مرغا نہیں بنانا چاہیے۔

مزید دیکھیے:

طلبہ کو سزا دینے کی شرعی حدود کیا ہیں؟

کیا طلبہ کو سزا دینا حدیث سے ثابت ہے؟

استاد بچوں کو بطور سزا کتنا مار سکتا ہے؟

سنن ابی داؤد میں ہے:

" عن عمرو بن شعيب، عن أبيه، عن جده، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «مروا أولادكم بالصلاة وهم أبناء سبع سنين، واضربوهم عليها، وهم أبناء عشر وفرقوا بينهم في المضاجع»"

(کتاب الصلاة، باب متی یومر الغلام  بالصلاة، ج: 1، ص: 133، ط: المكتبة العصرية، صيدا - بيروت)

مرقاۃ المفاتیح میں ہے:

"(واضربوهم عليها) : أي: على ترك الصلاة (وهم أبناء عشر سنين) : لأنهم بلغوا، أو قاربوا البلوغ"

( کتاب الصلاة، ج: 2، ص: 512، ط: دار الفكر، بيروت – لبنان)

المعجم الکبیر میں ہے:

"عن ابن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «علقوا السوط حيث يراه أهل البيت؛ فإنه لهم أدب."

(باب العین،  علي بن عبد الله، ج: 10، ص: 284، ط: مكتبة ابن تيمية، القاهرة)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144411102131

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں