ابن عربی کے مطابق مخلوق نہ اللہ کے وجود کے اندر ہے نہ باہر ہے اور ایسا کہنے والا مشرک ہے،اندر والی بات تو سمجھ آتی ہے، لیکن باہر والی بات کے لیے وہ مثال دیتا ہے کہ اللہ کی ذات کا وجود لامحدود ہے؛ اس لیے مخلوق کو باہر ماننے والا بھی مشرک ہے۔ تو اگر مخلوق کو اللہ تعالیٰ کے وجود سے باہر ماننا بھی شرک ہے تو پھر مخلوق کہاں ہے ؟
واضح رہے کہ مذکورہ نظریہ کی اصل، نظریہ ’’ وحدت الوجود ‘‘ ہے ، اور اس نظریہ کے حوالے سے ابن عربی علماءِ حق کی نظر میں حق بجانب ہیں۔ چنانچہ مذکورہ مسئلہ کو تفصیل سے سمجھنے کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:
ابن عربی اور وحدت کے الوجود مسئلہ پر مختصر تبصرہ
ابن عربی رحمہ اللہ کے نظریہ وحدت الوجود اور ان کے بارے میں اکابرین دیوبند کی رائے
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212202309
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن