حرین نام رکھنا کیسا ہے؟
"حُرَین" (حاء کے پیش اور راء کے زبر کے ساتھ) لفظ کا لڑکی کے نام کے اعتبار سے کوئی مناسب معنیٰ نہیں ہے۔
البتہ "حور عین" لڑکی کا نام رکھا جاسکتا ہے، جس کا معنی وہ عورت جس کی آنکھوں کی سفیدی نہایت سفید اور سیاہی نہایت سیاہ ہو، تاہم عرب عرف میں لڑکے کا یہ نام رکھا جاتا ہے۔بہتر یہ ہے کہ اپنے بچوں اور بچیوں کے نام انبیاء کرام علیہم السلام، صحابہ اور صحابیات رضی اللہ عنہم کے ناموں ر کھے جائیں۔
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر کلک کیجیے:
تاج العروس میں ہے:
"(و) حرين، (كزبير: اسم) رجل".
(باب النون، حرن، ج:34، ص:408، ط: دار الهداية)
الصحاح تاج اللغۃ میں ہے:
"والحور أيضا: شدة بياض العين في شدة سوادها. يقال: امرأة حوراء بينة الحور. ويقال: احورت عينه احورارا. واحور الشئ: ابيض. قال الاصمعي: لا أدرى ما الحور في العين؟ وقال أبو عمرو: الحور أن تسود العين كلها مثل أعين الظباء والبقر. قال: وليس في بنى آدم حور، وإنما قيل للنساء حور العيون لانهن شبهن بالظباء والبقر. وتحوير الثياب: تبيضها. وقول العجاج:
(بأعين محورات حور ) يعني الأعين النقيات البياض، الشديدات سواد الحدق."
(باب الراء، فصل الحاء، حور، ج:2، ص: 639، ط:دار العلم للملايين)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144610102015
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن