بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کرپٹو کرنسی کا کام کرنے اور منافع وصول کرنے کا حکم


سوال

کرپٹو کرنسی کا کام کرنا یا اس کے ذریعے پیسے کمانا اور منافع لینا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

 کرپٹو کرنسی یا بٹ کوئن کا  کوئی مادی وجود نہیں ہے اور ایک مشتبہ معاملہ ہے ، نیز پاکستان میں اسے قانونی کرنسی کی حیثیت بھی حاصل نہیں ہے ، لہذا کرپٹو کرنسی کا کام کرنا،یااس کے ذریعہ لین دین اورسرمایہ کاری کرنا اور منافع حاصل کرنا جائز نہیں ہے۔

تجارت کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا میں ہے:

"’’بٹ کوائن‘‘ محض ایک فرضی کرنسی ہے، اس میں حقیقی کرنسی کے بنیادی اوصاف اور شرائط بالکل موجود نہیں ہیں، لہذا موجودہ  زمانے میں " کوئن" یا "ڈیجیٹل کرنسی" کی خرید و فروخت کے نام سے انٹرنیٹ پر اور الیکٹرونک مارکیٹ میں جو کاروبار چل رہا ہے وہ حلال اور جائز نہیں ہے، وہ محض دھوکا ہے، اس میں حقیقت میں کوئی مادی چیز نہیں ہوتی، اور اس میں قبضہ بھی نہیں ہوتا صرف اکاؤنٹ میں کچھ عدد آجاتے ہیں، اور یہ فاریکس ٹریڈنگ کی طرح سود اور جوے کی ایک شکل ہے، اس لیے " بٹ کوائن" یا کسی بھی " ڈیجیٹل کرنسی" کے نام نہاد کاروبار میں پیسے لگانا اور خرید و فروخت میں شامل ہونا جائز نہیں ہے۔"

( تجارت کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا: 2/ 92)

فقط واللہ  اعلم

اس حوالہ سےمزیدتفصیل کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔

ڈیجیٹل کرنسی اور ون کوائن (Onecoin) کمپنی کا کاروبار!

 کرپٹو کرنسی، این ایف ٹی، اور بلاک چین  (پہلی قسط)

 کرپٹو کرنسی، این ایف ٹی، اور بلاک چین (دوسری قسط)

 کرپٹو کرنسی، این ایف ٹی، اور بلاک چین  (تیسری قسط)

 کرپٹو کرنسی، این ایف ٹی، اور بلاک چین (چوتھی قسط)

 کرپٹو کرنسی، این ایف ٹی، اور بلاک چین (چھٹی اور آخری قسط)


فتوی نمبر : 144505100991

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں