بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بے نمازی کی قربانی کا حکم


سوال

بے نمازی کی قربانی کا کیا حکم ہے قربانی ہوتی ہی نہیں یا ہوتی ہے قبول نہیں؟

 

جواب

اگر کوئی شخص خدا نخواستہ  نماز نہ پڑھتا ہو  اور  وہ صاحبِ نصاب ہو تو اس پر  قربانی لازم  ہے، اسے قربانی کرنی چاہیے ،اور اس کی قربانی ہو جاتی  ہے اور امید ہے کہ اللہ تعالی اس کی قربانی کو قبول فرما لیں گےاور ایسے شخص کو نماز کا بھی  اہتمام کرنا چاہیے۔ پرانی قضا  نمازوں کو ادا کرنا لازم ہے۔فقط واللہ اعلم

تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتاویٰ دیکھیے:

کیا چور کی نماز قبول ہوگی؟

کیا داڑھی منڈے شخص کی نماز قبول ہوتی ہے؟


فتوی نمبر : 144212201688

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں