بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بی فور یو اور پرپال کمپنی کے ساتھ کام کرنا


سوال

آج کل جس طریقے سے انٹرنیشنل سطح پر بی فور یو اور پرپال وغیرہ کمپنیاں کام کر رہی ہے، جس میں کچھ رقم جمع کروائی جاتی ہے۔ جس میں ہر ماہ وہ آپ کو اس پر منافع دیتے ہیں اور وہ منافع فکس نہیں ہوتا۔ اور وہ رقم بھی محفوظ رہتی ہے۔ اور وہ کمپنی اپنی تجارت کی جو مارکیٹنگ شو کرواتی ہیں وہ بھی حلال پر مبنی ہوتی ہیں۔ اور اس کمپنی کی ویب سائٹ پر کچھ مدارس کے فتاوی جات بھی موجود ہوتے ہیں۔ جو انہیں صحیح اور حلال کہتے ہیں جن میں کئی مفتیانِ کرام نے باقاعدہ کتاب المضارب کےحوالہ بھی دیے ہوتے ہیں۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمادیں آیا ان کمپنیوں میں کام کرنا صحیح ہے کہ نہیں شرعی طور پر؟ اگر ایسی کوئی ویب سائٹ آپ کے شرعی طور پر کوئی منظور شدہ ہے تو اس کا لنک بھیج دیں!

جواب

مذکورہ اداروں میں انویسٹ کرنے میں کئی شرعی قباحتیں پائی جاتی ہیں، لہذا ان میں انویسٹمنٹ کرکے نفع حاصل کرنا جائز نہیں، اس  سے اجتناب کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

B4u میں انویسٹمنٹ کرنا

پرپال آن لائن کمپنی کا شرعی حکم


فتوی نمبر : 144205201119

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں