آج کل جس طریقے سے انٹرنیشنل سطح پر بی فور یو اور پرپال وغیرہ کمپنیاں کام کر رہی ہے، جس میں کچھ رقم جمع کروائی جاتی ہے۔ جس میں ہر ماہ وہ آپ کو اس پر منافع دیتے ہیں اور وہ منافع فکس نہیں ہوتا۔ اور وہ رقم بھی محفوظ رہتی ہے۔ اور وہ کمپنی اپنی تجارت کی جو مارکیٹنگ شو کرواتی ہیں وہ بھی حلال پر مبنی ہوتی ہیں۔ اور اس کمپنی کی ویب سائٹ پر کچھ مدارس کے فتاوی جات بھی موجود ہوتے ہیں۔ جو انہیں صحیح اور حلال کہتے ہیں جن میں کئی مفتیانِ کرام نے باقاعدہ کتاب المضارب کےحوالہ بھی دیے ہوتے ہیں۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمادیں آیا ان کمپنیوں میں کام کرنا صحیح ہے کہ نہیں شرعی طور پر؟ اگر ایسی کوئی ویب سائٹ آپ کے شرعی طور پر کوئی منظور شدہ ہے تو اس کا لنک بھیج دیں!
مذکورہ اداروں میں انویسٹ کرنے میں کئی شرعی قباحتیں پائی جاتی ہیں، لہذا ان میں انویسٹمنٹ کرکے نفع حاصل کرنا جائز نہیں، اس سے اجتناب کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:
پرپال آن لائن کمپنی کا شرعی حکم
فتوی نمبر : 144205201119
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن