بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

داڑھی کے ایک مشت سے زائد بال تراشنا


سوال

بندہ کی داڑھی جو کہ خفیفہ ہے اوربالوں کی اکثریت ایک مشت (جو کہ شرعی مقدار ہے)سے بڑھ چکی ہے حتیٰ کہ کچھ بال تو تقریباً دو مشت کی مقدار کو پہنچ چکے ہیں جب کہ بعض بالوں کی مقدار ابھی بھی ایک مشت کی مقدار کو نہیں پہنچے اور حال یہ ہے کہ ابھی تک داڑھی کے کسی بھی بال کو از خود نہیں کاٹا اور نہ ہی توڑاالا یہ کہ بال خود ہی ٹوٹ گیا یا کنگھا کرتے وقت نکل گیا ہو۔

کیا  داڑھی کی ذکر کردہ نوعیت کے پیشِ نظر داڑھی کے ان بالوں کو کاٹنا جائز ہے جو ایک مشت کی مقدار سے بڑھ چکے ہیں یا نہیں اور تھوڑی کے علاوہ سائیڈوں والے بال(کانوں کی لو کی جانب ) ان کی شرعی مقدارکیا ہے اور کتنی مقدار کے بعد شرعًا کاٹنے کی اجازت ہے؟

جواب

کانوں کے پاس جہاں سے جبڑے کی ہڈی شروع ہوتی ہے وہیں سے  داڑھی شمار ہوتی ہےاور  پورا جبڑا  داڑھی کی حد  میں شامل ہے، اور بالوں کی لمبائی کے لحاظ سے داڑھی کی مقدار ایک مشت ہے، اس سے زائد بال  تراش کر  ایک مشت کرنے کی شرعًا اجازت ہوتی ہے، لہذا  صورتِ  مسئولہ میں ایک مشت  سے زائد داڑھی کے بالوں کو کاٹنا جائز ہوگا۔

دیکھیے:

ایک مشت ڈاڑھی کی پیمائش کا کیا طریقہ ہے؟

داڑھی کتنی ہونی چاہیے؟

ڈاڑھی ایک مشت سے کم رکھنا

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201844

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں