بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

امتحانات

امتحانات

جامعہ کے تمام تعلیمی شعبوں میں سال میں تین امتحانات لئے جاتے ہیں جن کی تفصیل یہ ہے:

  1. سہ ماہی امتحان (صفر المظفرکے پہلے ہفتے میں)
  2. شش ماہی امتحان (جمادی الاولیٰ کے پہلے ہفتے میں)
  3. سالانہ امتحان (شعبان کے پہلے ہفتے میں)

امتحانات سے چندروز قبل طلبہ کے رول نمبرنوٹس بورڈ پر لگائے جاتے ہیں اور امتحان کے نظام الاوقات کا اعلان کردیا جاتا ہے،اسی طرح امتحان سے قبل طلباء کا اجتماع منعقد کیا جاتا ہے جس میں امتحان کے قواعد وضوابط کی یاد دہانی کرائی جاتی ہے ۔

تحریری امتحانات کا دورانیہ سات د ن کا ہوتا ہے ،ابتدائی درجات کا تقریری امتحان بھی اسی ہفتے کے دوران ہوتا ہے ۔

طریقہٴ امتحانات

عام طور پر تمام امتحانات تحریری ہوتے ہیں ، البتہ متوسطہ اور درجہ اولی کے بعض مضامین کا امتحان تقریری لیا جاتا ہے ، تحریری امتحانات میں عموماً ہر پرچے کے لیے تین گھنٹے کا وقت ہوتا ہے، پرچہ شروع ہونے کے مقررہ وقت سے پندرہ منٹ قبل گھنٹہ بجتا ہے جس کے بعد طلباء امتحان ہال میں داخل ہوکر اپنے رقم الجلوس (رول نمبر) کی ترتیب سے بیٹھ جاتے ہیں ، ہر طالب علم کا رقم الجلوس کارڈ کی صورت میں مقررہ جگہ پر رکھ دیا جاتا ہے، پندرہ منٹ بعد دوسرا گھنٹہ بجتا ہے اور سوالیہ پرچے تقسیم کردیے جاتے ہیں اور طلبہ اساتذہ کی نگرانی میں پرچے حل کرنا شروع کرتے ہیں ،امتحان شروع ہونے کے ایک گھنٹہ بعد طالب علم پرچہ جمع کرا کر جا سکتا ہے ،اس سے پہلے اگر وہ پرچہ لکھنے سے فارغ بھی ہو جائے تو اس کو امتحان ہال سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوتی ۔

جامعہ اور اس کی شاخوں میں امتحانات کے اوقات ،طریقہ اورنظام ایک جیسا ہی ہوتا ہے ۔

جن درجات کا امتحان "وفاق المدارس العربیہ "کے تحت ہوتا ہے ان کا سالانہ امتحان "وفاق" کے مقررہ نظام اور ترتیب کے مطابق ہوتا ہے۔

طریقہٴ سوالات

سہ ماہی اور شش ماہی امتحانات میں سوالات کے پرچے کتاب پڑھانے والے مدرسین خود بناتے ہیں جبکہ سالانہ امتحان کے پرچے دوسرے اساتذہ بناتے ہیں،سوالیہ پرچوں کو "مجلس تعلیمی "کی "امتحانی کمیٹی " کی نظر ثانی کے بعد حتمی شکل دی جاتی ہے۔

عام طور پر ہر کتاب اور مضمون کے تین سوالات ہوتے ہیں اور تینوں لازمی ہوتے ہیں ،ہر سوال مختلف اجزاء پر مشتمل ہوتا ہے اورہر جز کے الگ نمبرہوتے ہیں ۔

صفوف عربیہ اوردرجہ خامسہ سے تخصصات تک کے سوالیہ پرچے عربی زبان میں ہوتے ہیں جبکہ بقیہ درجات کے پرچے اردو زبان میں ہوتے ہیں ۔ صفوف عربیہ کے طلبہ کے لیے تمام سوالات کے جوابات اور درجہ خامسہ تا دورہٴ حدیث کے طلبہ کے لیے کم از کم ایک سوال کا جواب عربی میں لکھنا لازمی ہے ۔

درجات وفاق کے سالانہ امتحان کے سوالیہ پرچے "وفاق المدارس العربیہ" کی طرف سے آتے ہیں۔

نتائج امتحانات

امتحانات کے ایام کے دوران پرچہ ختم ہونے کے بعد ممتحن حضرات ساتھ ساتھ فارغ اوقات میں امتحانی پرچے دیکھتے ہیں اور تقریبا تیسرے دن پرچہ واپس کرتے ہیں،اسی طرح امتحان کے اختتام پر دو یوم کی اضافی چھٹی دی جاتی ہے تاکہ اساتذہٴ کرام اطمینان سے پرچے دیکھ سکیں اور نتائج کا اعلان جلد کیا جاسکے ۔

نتائج مرتب ہونے کے بعد "امتحانی کمیٹی " نتائج کا بغور جائزہ لیتی ہے ،نتائج پر غور کرنے کے ساتھ غیر متوازن نمبروں والے پرچوں پرنظر ثانی کی جاتی ہے ،اسی طرح امتیازی نمبروں والے اور ناکام ہونے والے طلباء کے پرچوں پر بھی نظرثانی کی جاتی ہے ۔

امتحان کے نتائج مرتب ہونے کے بعد جامعہ اور شاخوں کے تمام اساتذہ کرام کا اجلاس بلایا جاتا ہے جس میں ہر ہر جماعت کے نتائج پر تبصرہ ہوتا ہے اور جائزہ لیا جاتا ہے ۔

اس کے بعد طلبہ کے اجتماع میں نتائج کا اعلان کردیا جاتا ہے ،ان کو امتحان اور دیگر اصلاحی امور سے متعلق نصائح کیے جاتے ہیں اورہرجماعت میں اول ،دوم ، سوم آنے والے طلبہ وطالبات کو انعام دیا جاتا ہے نیز نوے فیصد یا اس سے زائد نمبر حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات کی حوصلہ افزائی کے لیے ان کو بھی انعامات دیے جاتے ہیں ۔

کامیابی کے درجات

ہرمضمون کے سو نمبر ہوتے ہیں جن میں کامیابی کے لیے کم از کم ۴۰ نمبر حاصل کرنا ضروری ہے جب کہ کامیاب طلبہ کے درجات کا معیار حسب ذیل ہیں :

  • ممتازمرتفع ٪۹۰
  • ممتاز ٪۸۰
  • جیدجدا ٪۶۰
  • جید ٪۵۰
  • مقبول ٪۴۰
  • اس سے کم نمبر لینے والا طالب علم "راسب "(ناکام)شمار ہوتا ہے ۔

سندات جامعہ

جامعہ کی طرف سے طلبہ کو جاری ہونے والی مختلف سندات :

  1. شهادة التخصص في الحدیث النبوي الشریف
  2. شهادة التخصص في الفقه الإسلامي
  3. شهادة العالمیة في العلوم العربیة والإسلامیة
  4. شهادة حفظ القرآن الکریم
  5. شهادة الدورة التدریبیة
  6. شهادة المواظبة على الدروس
  7. شهادة دورة التعلیم والتربیة
  8. شهادة حسن السيرة و السلوك