بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

جامعہ کے مصارف

جامعہ کے مصارف

جامعہ غیر سرکاری علمی ادارہ ہے، اس کی کوئی خاص مستقل آمدنی نہیں، نہ ہی حکومت سے کوئی مالی امداد وصول کی جاتی ہے، الحمد للہ! جامعہ کے جملہ مصارف اللہ تعالیٰ محض اپنے فضل و کرم سے اہل خیر حضرات کے ذریعہ پورا فرما رہے ہیں۔

جامعہ میں شروع ہی سے اس کا اہتمام کیا جاتا ہے کہ ہر "مد" کی رقم صِرف اس کے مصرف میں خرچ کی جائے، چنانچہ محدث العصر حضرت بنوری رحمہ اللہ کے دور سے لے کر اب تک یہ معمول ہے کہ زکوٰۃ کی رقم صرف مستحق طلبہ پر خرچ کی جاتی ہے، اساتذۂ کرام اور عملہ کی تنخواہیں اور دیگر مصارف عطیات سے پورے کیے جاتے ہیں۔

جامعہ میں حسابات کا ایک مستقل شعبہ ہے، جس میں محاسب (اکاؤنٹنٹ) اور ان کے کئی معاون ہیں جو آمدن اور خرچ کا باقاعدہ اندراج کرتے ہیں، زکوٰۃ، صدقات اور عطیات کی وصولی پر رسید جاری کرتے ہیں۔ جامعہ کے تمام حسابات سرکاری طور پر سالانہ آڈٹ کرائے جاتے ہیں۔

2019ء کے حسابات کے مطابق، جامعہ کے اساتذہ کرام اور ملازمین کی تنخواہیں اور طلبہ کے وظائف کا ماہانہ خرچہ تقریباً چار کروڑ تیس لاکھ روپے ہے، جب کہ بجلی، گیس، ادویات، علاج معالجہ اور عمارات کی اصلاح کے اخراجات اس کے علاوہ ہیں جو تقریباً ایک کروڑ پچھتر لاکھ روپے سے زائد ہیں۔ اسی طرح سالانہ کل اخراجات چھیاسٹھ کروڑ ساٹھ لاکھ روپے کے قریب ہیں۔

جامعہ کے بانی حضرت بنوری رحمہ اللہ اور اساتذۂ جامعہ کا جذبہ سلف صالحین کے طریقہ پر دین اسلام اور علوم اسلامیہ کی خدمت کرنا ہے، اپنی شہرت اور بڑی بڑی تنخواہیں ہرگز مقصد نہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ کم سے کم تنخواہوں پر قناعت کرتے ہوئے خدمتِ دین سر انجام دے رہے ہیں، و للہ الحمد۔

جامعہ کے درج ذیل کسی بھی اکاؤنٹ میں عطیات، صدقات اور زکات وغیرہ جمع کروائے جاسکتے ہیں۔  آن لائن ڈپازٹ کی صورت میں اکاؤنٹ میں رقم بھیجنے کے بعد جامعہ کے واٹس ایپ نمبر :8188880 335 92+یا ای میل : [email protected] پر   ڈپازٹ سلپ یا آن لائن ٹرانزیکشن اسکرین شاٹ، نام اور مد(زکات، صدقہ فطر، فدیہ، کفارہ، منت، نفلی صدقہ یا عطیہ ) کی تفصیل بھی  ضرور ارسال کیجیے۔

اس کارِ خیر میں حصہ لینے کے لیے صرف حلال آمدنی ہی استعمال کی جائے۔ حرام  آمدنی مثلاً  رشوت، سود، انشورنس اور بینک وغیرہ کی آمدنی سے اس کار خیر میں حصہ نہ لیں!

جزاکم اللہ خیراً