بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

استخارہ، نمازِ حاجت، صلات التسبیح

 

دُعا ئے استخارَہ


حضرت جابررضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولﷺ ہم کو استخارہ اس طرح (اہتمام سے) سکھاتے تھے، جیسے قرآن شریف کی سورۃ سکھاتے تھے، اور یوں ارشاد فرماتے تھے کہ جب تمہیں کوئی کام درپیش ہو تو دو رکعت نماز نفل پڑھ کر یہ دُعا پڑھو۔

اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ أَسْتَخِیْرُكَ بِعِلْمِكَ وَ أَسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ، وَ أَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ الْعَظِیْمِ، فَاِنَّكَ تَقْدِرُ وَ لاَ أَقْدِرُ، وَ تَعْلَمُ وَلاَ أَعْلَمُ ، وَ أَنْتَ عَلاَّمُ الْغُیُوْبِ اَللّٰهُمَّ اِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هٰذَا الْأَمْرَ خَیْرٌ لِّيْ فِيْ دِیْنِيْ وَ مَعَاشِيْ وَ عَاقِبَةِ أَمْرِيْ فَاقْدِرْهُ لِيْ وَ یَسِّرْهُ لِيْ ثُمَّ بَارِكْ لِيْ فِیْهِ۔ وَ اِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هٰذَا الْأَمْرَ شَرٌ لِّيْ فِيْ دِیْنِيْ وَمَعَاشِيْ وَ عَاقِبَةِ أَمْرِيْ فَاصْرِفْهُ عَنِّيْ وَاصْرِفْنِيْ عَنْهُ وَاقْدِرْ لِيَ الْخَیْرَ حَیْثُ كَانَ ثُمَّ اَرْضِنِيْ بِهٖ۔

ترجمہ:

اے اللہ! میں تیرے علم کے ذریعہ تجھ سے خیر مانگتا ہوں، اور تیری قدرت کے ذریعہ تجھ سے قدرت طلب کرتا ہوں، اور تیرے بڑے فضل کا تجھ سے سوال کرتا ہوں کیونکہ بلاشبہ تجھے قدرت ہے، اور مجھے قدرت نہیں، اور تو جانتا ہے اور میں نہیں جانتا، اور تو غیبوں کو خوب جاننے والا ہے. اے اللہ! اگر تیرے علم میں میرے لیے یہ کام میری دنیاوآخرت میں بہتر ہے تو اس کو میرے لیے مقدر فرما، اور آسان فرما، پھر میرے لیے اس میں برکت فرما، اور اگر تیرے علم میں میرے لیے یہ کام میری دنیاوآخرت میں شر(اور بُرا) ہے تو اس کو مجھ سے اور مجھ کو اس سے دُور فرما۔ اور میرے لیے خیر مقدر فرما، جہاں کہیں بھی ہو پھر مجھے اس پر راضی فرما دے۔

(سنن أبي داود، 2/640،641، دارالرسالۃ)، (مشكاة المصابيح، 1/415، بیروت)

فائدہ: دعا کے دوران جب (هٰذَا الْأَمْرَ) پہ پہنچے تو اپنے کام کا دھیان کرے۔: