بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح کی استطاعت نہ ہونے کی صورت میں روزے رکھنا


سوال

روزہ رکھ کر بھی دیکھا کوئی کام نہیں بن رہا برائے کرم بتائے میں کیا کروں شہوت بھڑکتی ہے تو پھر قابو میں نہیں رہ پاتا نکاح میں گھر والے تاخیر کر رہے ہیں؟

جواب

آپ کو مکمل تفصیل سے جواب دیا جاچکا ہے، جس کو درج ذیل لنک پر ملاحظہ کیا جاسکتا ہے:

سرپرست کا نکاح کرانے میں تاخیر کرنا

خلاصہ یہ ہے کہ اگر آپ بیوی کے اخراجات اٹھا سکتے ہیں تو سرپرست کو راضی کرکے رشتہ کرنے کی کوشش کیجیے، باقی اگر کسی وجہ سے  نکاح کی کوئی ترتیب نہیں بن رہی ہو اور  روزے رکھنے سے بھی شہوت کا غلبہ کم نہ ہورہا ہو تو  آپ کو چاہیے تسلسل کے ساتھ  روزے رکھتے رہیں،   کسی حکیم کے مشورے سے کھانے میں معتدل اور ٹھنڈے مزاج والی اشیاء استعمال کریں، بدنظری سے پرہیز کریں اور اپنے آپ کو مفید مصروفیات میں مشغول رکھیں، کثرت سے اللہ تعالی کے ذکر کی عادت بنائیں۔

 حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے  فرمایا:

"اے جوانوں کی جماعت!! تم میں سے جس میں نکاح کرنے کی استطاعت ہو، اسے شادی کر لینی چاہیے کیوں  کہ نکاح نگاہوں کو جھکانے والا اور شرمگاہ کی حفاظت کرنے والا ہے اور جو شخص نکاح کرنے کی قدرت نہیں رکھتا اسے روزہ رکھنا اپنے اوپر لازم کرلینا چاہیے ؛ کیوں کہ روزہ انسانی شہوت کو توڑ دیتا ہے۔"

نیز صدقِ دل سے نمازوں کے بعد اور تہجد و غروب کے وقت دعا مانگیں، نیز نمازِ عشاء کے بعد اول وآخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف اوردرمیان میں گیارہ سومرتبہ ’’یاَلَطِیْفُ‘‘ پڑھ کراللہ تعالیٰ سے دعاکریں۔

(آپ کے مسائل اور ان کا حل4/251،مکتبہ لدھیانوی)

مشكاة المصابيح (2 / 927):

"عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنِ اسْتَطَاعَ مِنْكُمُ الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاءٌ»."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200947

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں