لوگ جو داڑھی سیٹ کرواتے ہیں یہ جائز ہے یا پھر جو خط بنواتےہیں داڑھی کا وہ جائز ہے؟
ایک مشت داڑھی رکھنا شرعاً واجب ہے ایک مشت داڑھی سے زائد بالوں کو سیٹ کروانے میں کوئی قباحت نہیں، شرعی حدود میں رہتے ہوئے ٹھوڑی اور جبڑے کے علاوہ رخسار اور گردن کے بالوں کو صاف کرنا اور خط بنوانا جائز ہے۔ البتہ خط کے نام پر آج کل مختلف انداز کی جو داڑھیاں بنائی جارہی ہیں وہ داڑھی کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے، جس سے بچنا ضروری ہے۔
’’الدر المختار ‘‘ میں ہے:
"و أما الأخذ منها وهي دون ذلك كما فعله بعض المغاربة و مخنثة الرجال فلم يبحه أحد، و أخذ كلها فعل يهود الهند و مجوس الأعاجم". (٢/ ٤١٨، ط: سعيد) فقط واللہ اعلم
تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کے فتاویٰ ملاحظہ کیجیے:
گالوں پر موجود داڑھی سے زائد بالوں کو چمٹے سے نوچنے کا حکم
چاروں طرف سے داڑھی کی شرعی حد اور اس کی دلیل
فتوی نمبر : 144106200747
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن