بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

داڑھی کا خط بنوانا / سلیقہ سے رکھنے کے لیے کٹوانا


سوال

لوگ جو داڑھی سیٹ کرواتے ہیں یہ جائز ہے یا پھر جو خط بنواتےہیں داڑھی کا وہ جائز ہے؟

جواب

 ایک مشت داڑھی رکھنا شرعاً واجب ہے ایک مشت داڑھی سے زائد بالوں کو سیٹ کروانے میں کوئی قباحت نہیں، شرعی حدود میں رہتے ہوئے ٹھوڑی اور جبڑے کے علاوہ رخسار اور گردن کے بالوں کو صاف کرنا اور خط بنوانا جائز ہے۔ البتہ خط کے نام پر  آج کل مختلف انداز کی جو داڑھیاں بنائی جارہی ہیں وہ داڑھی کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے، جس سے بچنا ضروری ہے۔ 

’’الدر المختار ‘‘  میں ہے:

"و أما الأخذ منها وهي دون ذلك كما فعله بعض المغاربة و مخنثة الرجال فلم يبحه أحد، و أخذ كلها فعل يهود الهند و مجوس الأعاجم". (٢/ ٤١٨، ط: سعيد) فقط واللہ اعلم

تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کے فتاویٰ ملاحظہ کیجیے:

داڑھی کی حدود اور خط بنوانا

گالوں پر موجود داڑھی سے زائد بالوں کو چمٹے سے نوچنے کا حکم

داڑھی کتنی ہونی چاہیے؟

چاروں طرف سے داڑھی کی شرعی حد اور اس کی دلیل

مسنون داڑھی


فتوی نمبر : 144106200747

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں