بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حج اصغر ، حج اکبر ، حج قران اور تمتع کی تعریف


سوال

حجِ اکبر اور حجِ اصغر  کے بارے میں وضاحت فرما دیں، اسی طرح حجِ تمتع اور حجِ قران  کی بھی وضاحت فرمادیں!

جواب

شریعت میں ہر حج کو ’’حجِ اکبر‘‘ اور ہر عمرے کو ’’حجِ اصغر‘‘ کہتے ہیں۔  گویا عمرہ کے مقابلے میں حج کو اکبر کہا جاتا ہے،عوام میں جو  مشہور ہے کہ وقوفِ عرفہ جمعہ کے دن ہو تو وہ حج حج اکبر ہوتا ہے،  یہ خیال درست نہیں۔

العرف الشذي شرح سنن الترمذي (2/ 295):
"الحج الأكبر في عرف الحديث هو الحج، وأما الحج الأصغر فالعمرة، لا ما هو متعارف في عامة الناس من أن الحج الأكبر الذي يكون يوم عرفة فيه يوم الجمعة". 

حج اور عمرہ دونوں کا احرام ایک ساتھ باندھ کر پہلے عمرہ کرنا اور احرام میں رہتے ہوئے  پھر حج کرنا "قران" کہلاتا ہے۔ اور یہ سب سے افضل حج ہے۔

 اور "تمتع"  کے لغوی معنیٰ ہیں ’’کچھ وقت تک فائدہ اٹھانا‘‘ ۔ حجِ تمتع یہ ہے کہ آدمی ایک ہی سفر میں عمرہ اور حج  ساتھ ساتھ کرے، لیکن اس طرح کہ دونوں کے احرام الگ الگ باندھے، اپنے وطن سے صرف عمرے کا احرام باندھ کر جائے اور عمرہ کر لینے کے بعد احرام کھول کر ان ساری چیزوں سے فائدہ اٹھائے جو احرام کی حالت میں ممنوع ہو گئی تھیں، پھر حج کا احرام باندھ کر حج ادا کرے، اس حج  میں چوں کہ  عمرہ اور  حج کی درمیانی مدت میں احرام کھول کر حلال چیزوں سے فائدہ اٹھانے کا کچھ وقت مل جاتا ہے (بر خلاف حجِ قران کے  کہ اس میں حج اور عمرہ کے درمیان احرام کھولنے کی سہولت حاصل نہیں ہوتی)؛  اس لیے اس حج کو "حجِ تمتع" کہتے ہیں۔فقط واللہ اعلم

حج قران کے طریقہ کی تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتوی ملاحظہ فرمائیں:

حج قران اور اس کی ادائیگی کا طریقہ

حج تمتع کے طریقہ کی تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتوی ملاحظہ فرمائیں:

حج تمتع کا طریقہ


فتوی نمبر : 144008201865

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں