بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جی پی فنڈ پر ملنے والے اضافے کا شرعی حکم


سوال

گورنمنٹ سروینٹ کا جی پی فنڈ اس کی مقررہ تنخواہ میں سے گورنمنٹ کاٹتی ہے اور اس کا سالانہ انٹریسٹ بھی ملتا ہے اور میں نے جی پی فنڈ ختم کروانے کی بہت کوشش کی ہے؛ تاکہ مجھے ہر ماہ تنخواہ میں وہ رقم ملتی رہے،  لیکن یہ کلوز نہیں ہوتا تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟  اور اگر بہ یک وقت لیا جائے تو گورنمنٹ قسطوں  میں  ڈبل  کاٹ کر اسی بیلنس پر پہنچاتی ہے؟

جواب

’’جی پی‘‘  فنڈ جس  کی کٹوتی ملازمین کی مرضی سے نہ ہوتی ہو  اس کی اصل رقم بمع اضافی رقم کے لینا جائز ہے۔  اور اس کی وجہ سے تنخواہ پر اثرنہیں  پڑتا۔البتہ جہاں کٹوتی اختیاری ہو ، وہاں  اضافی رقم لینا درست نہیں ہے۔ اگر آپ کے سوال کے آخری جملے سے مراد یہ ہے کہ مذکورہ فنڈ ریٹائر منٹ سے پہلے دورانِ ملازمت وصول کیا جائے تو گورنمنٹ ملازم سے وہ رقم واپس لیتی ہے، اور واپسی پر اضافی کٹوتی کرکے وصول کرتی ہے تو اس طرح کا معاملہ شرعاً درست نہیں ہے، آپ ریٹائر منٹ کے وقت ہی وصول کرلیجیے گا۔ اور اگر آپ کے آخری جملے کی مراد کچھ اور ہے تو دوبارہ وضاحت کرکے سوال کرلیجیے۔  فقط واللہ اعلم

ہماری ویب سائٹ پر اس حوالے سے تفصیلی فتویٰ کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

جی پی فنڈ (GP Fund) پر ادارے کی طرف سے ملنے والے منافع کا حکم


فتوی نمبر : 144103200647

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں