بچے کو عیدی یا انعام کے طور پر جو رقم ملتی ہے کیا وہ رقم اسی بچے پر خرچ کی جاسکتی ہے، مثلاً اسکول کی فیس ادا کرنا یا اس کے کپڑے وغیرہ لینا؟
بچوں کو جو رقم انعام یا عیدی کے طور پر دی جاتی ہے وہ رقم بچے کی ملک ہوتی ہے، کسی اور شخص کا اس رقم کو اپنے استعمال میں لانا جائز نہیں ہوتا، بچے کے اپنے مصارف میں اس کو خرچ کیا جا سکتا ہے، بچے کے کپڑے بھی لیے جا سکتے ہیں اور اس کے اسکول کی فیس بھی ادا کی جا سکتی ہے۔ فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کے فتاویٰ ملاحظہ کیجیے:
نابالغ بچوں کو ملنے والے تحائف کا حکم
پیدائش کے وقت بچوں کو ملنے والے تحفہ تحائف کا حکم/ نومولود بچی کا ترکہ
بچے کی پیدائش پر رشتے داروں کے تحائف کا حکم
فتوی نمبر : 144106201048
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن