بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ضیافت کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا


سوال

کسی کے ہاں دعوت ہو تو وہاں کھانا کھانے کے بعد برکت  کے لیے ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا کیسا ہے ؟شریعت کے اعتبار سے جائز ہے یا ناجائز؟

جواب

کھانے  کی دعوت کے بعد   دعا کرتے ہوئے  ہاتھ اٹھانا یا اجتماعی طور پر مخصوص ہیئت کے ساتھ دعا کرنا حدیث سے ثابت نہیں ہے، نیز  کھانے سے پہلے یا بعد کی دعائیں چوں کہ بمنزلہ ذکر  ہیں، اور اَذکارِ متواردہ (جیسے گھر میں داخل ہونے اور نکلنے کی دعا، مسجد میں داخل ہونے یا نکلنے کی دعا، کھانے سے پہلے، درمیان یا بعد کی دعا وغیرہ) کے بارے میں ادب   یہی  ہے کہ ہاتھ اٹھائے بغیر یہ دعائیں مانگی جائیں؛  اس لیے بھی یہ دعائیں  ہاتھ اٹھائے بغیر  ہی پڑھنی چاہیں، بلکہ اگر کوئی شخص کھانے کے بعد پڑھی جانے والی دعا میں ہاتھ اٹھانے کو ضروری سمجھے اور ہاتھ نہ اٹھانے والوں پر طعن و تشنیع کرے، اور مہمان کو اجتماعی ہیئت کے ساتھ دعا کرنے کا کہے تو اس کا یہ فعل بدعت بن جائے گا، جس کا ترک لازم ہوگا۔

البتہ کسی کے ہاں کوئی بزرگ شخصیت مدعو ہو اور  کھانے کے بعد صاحبِ خانہ برکت کی دعا کی درخواست کرے اور وہ عمومی دعا کریں اور اس موقع پر لوگ ہاتھ اٹھاکر دعا مانگیں تو اس کی اجازت ہے،  اس کا تعلق کھانے کے بعد کی مسنون متوارد دعا سے نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ برکت کے لیے رسول اللہ ﷺ کو اپنے گھر بلاکر دعا کروانا اور اس موقع پر ضیافت کرنا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ثابت ہے، نیز اس موقع پر  کھانے سے پہلے یا بوقتِ رخصت رسول اللہ ﷺ کا  مطلقًا دعا کرنا بھی ثابت ہے، تاہم کھانے کے متصل بعد اجتماعی  ہیئت سے دعا ثابت نہیں ہے۔

حاشية الطحطاوي میں ہے:

’’ ثم يمسحون بها" أي بأيديهم "وجوههم في آخره. قوله: "ثم يمسحون بها وجوههم" الحكمة في ذلك عود البركة عليه وسرايتها إلى باطنه وتفاؤلاً بدفع البلاء وحصول العطاء ولايمسح بيد واحدة؛ لأنه فعل المتكبرين، ودل الحديث على أنه إذا لم يرفع يديه في الدعاء لم يمسح بهما وهو قيد حسن؛ لأنه صلى الله عليه وسلم كان يدعو كثيراً كما هو في الصلاة والطواف وغيرهما من الدعوات المأثورة دبر الصلوات وعند النوم وبعد الأكل وأمثال ذلك ولم يرفع يديه ولم يمسح بهما وجهه، أفاده في شرح المشكاة وشرح الحصن الحصين وغيرهما‘‘.

( حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 318)، فصل في صفة الأذكار، كتاب الصلاة، الناشر: دار الكتب العلمية بيروت - لبنان)

   فقط والله  اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

کھانے کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا

نماز / کھانے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا


فتوی نمبر : 144210200397

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں