بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ویڈیوز دیکھ کر کمانا


سوال

کِلک پے ارن اک اون لائن ویب سائٹ ہے، جس پر جا کر ہم اپنے انویسٹمنٹ کے مطابق پیکج خریدتے ہیں، جس کے بعد وہ ہم کو 2 یا 3 مہینے کی میعاد دیتے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر ہم 40 یا 70 ویڈیو کلپس یو ٹیوب کی دیکھنی ہوتی ہیں جو کہ اسلامک بیان پر مشتمل ہوتی ہیں اور اس کو دیکھنے سے ہم کو روزانہ ارننگ ہوتی ہے جو کہ ایک مخصوص اماؤنٹ ہوجانے کے بعد ہم اپنے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کروا سکتے ہیں۔

 اب پوچھنا یہ چاہتا ہوں کہ اِس طرح پیسہ کمانا جائز ہے یا نا جائز ؟کیوں کہ اونر {مالک}سے بھی بات ہوتی ہے وہ کہتا ہے کہ میں آپ کا پیسہ مختلف جگہوں میں لگا کے پرافٹ کماتا ہوں، اس سے جو کمائی ہوتی ہے آپ کو بھی دیتا ہوں، وہ بھی جس جس نے جس حساب سے انویسٹ کیا ہے پیکج لحاظ سے جو کہ 3000 ، 5000 ، 10000 ، 25000 ، 50000 ، 100000 ، 250000 ، اور 500000 پر مشتمل جو جتنا بڑا پیکج لے اس کو اسی حساب سے کمائی ہوتی ہے، بظاہر تو اِس کام میں مجھے کوئی مسئلہ نہیں لگاتا،  لیکن شریعت کے حساب سے یہ جائز ہے یا نا جائز؟  اِس بارے میں رہنمائی کر دیں ،روزانہ ہماری ورکنگ بھی ہوتی ہے جو کے یو ٹیوب کی اسلامک ویڈیوز دیکھنا ہے، جو کہ 70 کلپ ہوتے ہیں ایک کلپ 45 سیکنڈ کا ہوتا ہے ۔

جواب

سوال میں مذکور طریقے پر کمانا ناجائز ہے، تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ ہو :

ایڈ پر کلک کرکے پیسہ کمانا

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200488

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں