بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والد کے بیرون ملک میں ہونے کی صورت میں ویڈیو کال پر بیٹی کی رخصتی کا حکم


سوال

اگر سسر بیرون ملک میں ہے اور داماد اپنی بیوی کو گھر لانا یعنی رخصت کر  کے لانا چاہ رہا ہے؛ کیوں کہ  نکاح  ماضی میں  8  ماہ قبل ہوچکا ہے تو کیا داماد کے اصرار کرنے  پر  سسر کی ویڈیو کال پر بیٹی کو رخصت کرنا درست نہیں ؟

جواب

رخصتی کے لیے لڑکی کے والد کا ہونا ضروری نہیں ہے، بلکہ لڑکی کے معتمد  محارم رشتہ دار  یا کسی معتمد  خاتون کے ساتھ لڑکی کو  رخصت کرکے دلہے کے گھر پہنچادیا جائے   یا   لڑکی کے گھر والوں کی اجازت سے  اگر خود دولہا  اور اس کے گھر والے جا کر دلہن کو لے آئیں تو یہ بھی جائز ہے ،اس میں بھی شرعاً  کوئی حرج نہیں۔ 

باقی جان دار کی  تصاویر پر مبنی  ویڈیو کال  جائز نہیں ہے، یہ تصویر کے حکم میں ہے، اس سے اجتناب لازم ہے۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتوی ملاحظہ فرمائیں:

رخصتی کا سنت طریقہ

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111201487

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں