بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ادھار خریدی ہوئی چیز قیمت کی ادائیگی سے پہلے آگے نفع کے ساتھ بیچنے کا حکم


سوال

 اگر کوئی آدمی کسی سے کوئی چیز ادھار میں خرید لے اور اس کی قیمت ابھی تک نہ دی ہو،  پھر ادھار لینے  والا شخص اس چیز کو نقد قیمت میں نفع کے ساتھ بیچ دے تو اس کا یہ بیچنا خرید و فروخت کرنا اس چیز کے ساتھ جائز ہے یا نہیں؟

جواب

ادھار میں  خریدی ہوئی  چیز کو  قبضہ حاصل ہونے کے  بعد ،  قیمت کی ادائیگی سے  پہلے آگے نفع کے  ساتھ   بیچنا جائز ہے، اس میں شرعًا کوئی ممانعت نہیں ہے۔  اور زمین خریدنے کے بعد قبضے سے پہلے بھی بیچنا جائز ہے۔  فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

غیر منقولہ اشیاء کا قبضہ سے پہلے فروخت کرنا جائز ہے


فتوی نمبر : 144208200656

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں