بعض لوگ کہتےہیں سورۂ لہب اور سورۂ عبس بلا عذر نہیں پڑھنا چاہیے، اس کی کیا حقیقت ہے؟
واضح ہو کہ پورا قرآنِ پاک ہی برکتوں کا ذریعہ ہے اور پورا قرآنِ مجید اللہ پاک کا کلام ہے؛ لہذا قرآنِ پاک میں کسی سورت کو مخصوص کرکے یہ کہنا درست نہیں کہ فلاں سورت بلا عذر نہیں پڑھنی چاہیے؛ لہذا اس بات کی کوئی اصل نہیں ہے کہ سورۂ لہب اور سورۂ عبس بلا عذر نہیں پڑھنی چاہیے۔
فتاوی محمودیہ میں ہے :
"سورۂ لہب بھی قرآنِ کریم کی سورت ہے، اس کا بھی نماز میں پڑھنا بلا کراہت درست ہے؛ لقوله تعالي : {فاقرؤا ما تيسر من القرآن}."
(ج 21 / ص 272)
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک دیکھیے:
نماز کی دو رکعتوں میں دو سورتوں کے درمیان میں کوئی مختصر سورت چھوڑنے کا حکم
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208200252
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن