پاکستان میں زیادہ کاروبار اسٹاک ایکسچینج میں کیا جاتا ہے۔ اسلام میں اس کی کیا اجازت ہے؟ پاکستان میں اگر کوئی اس سے کاروبار کرنا چاہے تو کس طرح کا کاروبار کر سکتا ہےجس کی اسلام میں اجازت ہو؟
اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کرنا نہ تو مطلقًا حرام ہے، اور نہ ہی مطلقًا جائز ہے، اگر حصص کی خرید و فرخت کے وقت درج ذیل شرائط کی پاس داری کرتے ہوئے سرمایہ کاری کی جائے تو یہ سرمایہ کاری جائز ہوگی:
1- حقیقی کمپنی کے شیئرز کی خریداری کی جائے، ورچوئل کمپنی کے شیئرز کی خریداری نہ کی جائے۔
2- حلال سرمایہ والی کمپنی کے شیئرز خریدے جائیں، بینک یا حرام کاروبار کرنے والے اداروں کے شیئرز کی خریداری نہ ہو۔
3- کمپنی نے بینک سے سودی قرضہ نہ لیا ہو۔
4- کمپنی کا کاروبار حلال ہو۔
5- اس کمپنی کے کل اثاثے نقد کی شکل میں نہ ہوں، بلکہ اس کمپنی کی ملکیت میں جامد اثاثے بھی موجود ہوں۔
6- کمپنی کا سرمایہ حلال ہو۔
7- شیئرز کی خرید و فروخت میں، خرید و فروخت کی تمام شرائط کی پابندی ہو۔
8- کمپنی حاصل شدہ منافع کل کا کل شیئرز ہولڈرز میں تقسیم کرتی ہو۔
9- شیئرز اور اس کی قیمت کی ادائیگی دونوں ادھار نہ ہو۔
10- شیئرز کی خرید و فروخت میں جوے کی صورت نہ ہو۔
تفصیل کے لیے دیکھیے:
اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کرنا / شیئرز کی خرید و فروخت / ذخیرہ اندوزی کرنا
فتوی نمبر : 144410100569
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن