سود کی ممانعت اور قرآن و حدیث کی روشنی میں بیان کریں۔ اور دور حاضر میں سود سے کیسا بچا جا سکتا ہے ؟
آج کے زمانے میں معاشرے میں سود کی مختلف تمویلی صورتیں مختلف ناموں سے رائج ہیں، شرعی اَحکام سے نا واقف آدمی کسی نہ کسی درجہ میں ان میں مبتلا ہوجاتاہے، لہٰذا سود سے بچنے کی صورت یہی ہے کہ ہر ایسا معاملہ جس میں سود کا شبہ ہوتا ہو اس معاملہ کو کرنے سے پہلے مستند مفتیانِ کرام سے رجوع کرکے اس معاملہ کا حکم معلوم کرلیا جائے۔
باقی سود کی حرمت قرآن و حدیث میں واضح طور پر بیان کی گئی ہے، اس کی تفصیل ملاحظہ کرنے کے لیے درج ذیل لنک پر کلک کریں:
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212201165
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن