شوہر کا نام علی ہے، لیکن علی کہنے سے شرما کر عاصم کے نام سے شوہر کو پکارتی ہے اور شوہر کو پتہ بھی ہے کہ مجھے عاصم کے نام سے پکارتی ہے۔ (گزشتہ فتوے کا نمبر:144407101433)
بیوی اگر حقیقی نام سے نہیں پکارتی جو کہ اچھی بات ہے، لیکن عاصم کے نام سے شوہر کو پکارنا ، جو کہ نہ شوہر کا نام ہے اور نہ اس کا کوئی لقب، تو مناسب معلوم نہیں ہوتا، اس لئے بہتر ہے کہ اس نام سے نہ پکارا جائے، اسکی بجائے اس کی کنیت مثلاً ابو فلان، یا ابن فلان سے مخاطب کیا جائے۔
جاری شدہ فتویٰ اور تنقیح کا لنک:
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144407101995
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن