بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کا شوہر کو نام سے پکارنا


سوال

کیا بیوی اپنے شوہر کو کسی مرد کے نام سے پکار سکتی ہے؟

جواب

مرد کے نام سے پکارنے سے آپ کی کیا مراد ہے؟ اگر شوہر کو اس کے نام سے پکارنا مراد ہے تو  بیوی کے لیے اپنے شوہر کو اس کے نام سے پکارنا مکروہ ہے۔

فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

"يكره ‌أن ‌يدعو ‌الرجل ‌أباه والمرأة زوجها باسمه كذا في السراجية."

(الفتاوى الهندية، كتاب كتاب الكراهية، الباب الثاني والعشرون في تسمية الأولاد وكناهم والعقيقة، 365/5، رشيدية)

فتاوی رحیمیہ میں ہے:

"سوال: 1: میاں بیوی کو اس کا نام لے کر بلا سکتا ہے؟ اور بیوی اپنے میاں کو نام سے پکار سکتی ہے؟ ...

الجواب: مرد اپنی بیوی کو اس کے نام سے پکار سکتا ہے، لیکن عورت اپنے خاوند کو اس کے نام سے نہ پکارے کہ یہ بے ادبی اور گستاخی کی بنا پر مکروہ ہے۔يكره أن يدعو الرجل أباه و المرأة زوجها باسمه(كذا في السراجية)۔۔۔"

(کتاب الحظر و الاباحۃ، متفرقات حظر و اباحت، ج:10، ص:233، ط: دار الاشاعت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407101433

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں