بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

شہریت کے حصول کے لیے پیپر میرج کرنا


سوال

 میں باہر ملک میں رہتا ہوں،اور یہاں کا قانون ہے کہ یہ لوگ دس سال بعد پاسپورٹ دیتے ہیں،اور میرے یہاں دس سال سے بہت زیادہ ہوگئے،لیکن اب یہ لوگ نہیں دے رہے ہیں، صرف ایک طریقے پر دے رہے ہیں،  اور وہ ہے کورٹ میرج،تو کیا اس صورت میں میرے لیے کورٹ میرج جائز ہے، صرف کاغذات میں شادی ہوتی ہے،  اصل میں نہیں ؟

جواب

 کسی ملک کی شہریت  حاصل کرنے کے لیے عدالت میں پیپر میرج کرنا دھوکا دہی کے زمرے میں داخل ہونے کی وجہ سے شرعًا جائز نہیں، لہذا عدالت میں حاضر ہوکر دو گواہوں کی موجودگی میں  اگر باقاعدہ نکاح کیا گیا گو کہ مقصد پیپر میرج کرنا ہو، تو اس عمل سے شرعًا نکاح منعقد ہوجاتا ہے،  بشرط  یہ  کہ مسلمان مرد نے  کسی کافرہ سے، یا مسلمان خاتون نے کسی یہودی، عیسائی یا کسی اور مذہب کے شخص سے نہ کیا ہو، نیز نکاح کے گواہ مسلمان ہوں۔

دیکھیے:

Paper Marriage (پیپر میرج) کا حکم

ویزہ کے حصول کے لیے پیپر میرج کرنا

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200157

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں