بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صدقہ فطر عید سے پہلے رمضان المبارک میں ادا کرنا


سوال

ایک ضرورت مند  پندرہویں روزہ کو گھر آئی،  میں نے صدقہ فطر کا حساب لگا کر اپنی فیملی کے فطرے  کی رقم اس کو دے دی،  ایک صاحب کہتے ہیں اتنا پہلے صدقہ فطر نہیں دیا جاسکتا،  کیا مجھے دوبارہ دینا ہوگا؟

جواب

صدقہ فطر عیدالفطر کے دن جس وقت فجر کا وقت آتا ہے (یعنی جب سحری کا وقت ختم ہوتاہے) اس وقت  واجب ہوتا ہے،البتہ صدقہ فطر عید سے پہلے رمضان المبارک میں بھی کسی بھی دن  ادا کرنا درست ہے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے رمضان المبارک میں صدقہ فطر کی ادائیگی ثابت ہے؛ لہذا آپ نے پندرہ رمضان المبارک کو جو صدقہ فطر ادا کردیا تھا وہ ادا ہوگیا ہے، دوبارہ ادا کرنا لازم نہیں ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 367):

"(وصح أداؤها إذا قدمه على يوم الفطر أو أخره) اعتبارا بالزكاة والسبب موجود إذ هو الرأس (بشرط دخول رمضان في الأول) أي مسألة التقديم (هو الصحيح) وبه يفتى جوهرة وبحر عن الظهيرية لكن عامة المتون والشروح على صحة التقديم مطلقا وصححه غير واحد ورجحه في النهر ونقل عن الولوالجية أنه ظاهر الرواية. قلت: فكان هو المذهب.

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتوی ملاحظہ فرمائیں:

صدقہ فطر عید یا رمضان سے پہلے ادا کرنے کا حکم

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109203140

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں