شیعہ حضرات کیا اہلِ بیت میں سے ہیں؟ ان کے نام کے ساتھ سید لکھا ہوتا ہے، اس کی کیا حقیقت ہے؟ اہلِ تشیع کے عقائد و نظریات اورشیعہ فرقے کی ابتدا کیسے ہوئی؟
اہلِ بیت سے مراد اَزواجِ مطہرات اور نبی کریم ﷺ کی آل و اولاد اور داماد یعنی حضرت علی کرم اللہ وجہہ ہیں۔
جب کہ ’’سید‘‘ کے مصداق وہ لوگ ہیں جو حضرت علی، حضرت جعفر ،حضرت عباس اورحضرت عقیل اورحضرت حارث رضوان اللہ علیہم اجمعین کی اولاد میں سے ہیں، ان سب پر صدقہ حرام ہے۔اور بعد کے اَدوار کے عرف میں "سید" کا اطلاق صرف حضرت علی رضی اللہ عنہ کی اسی اولاد پر ہوتاہے جو حضرات حسنین رضی اللہ عنہما سے ہوئی؛ لہٰذا ان کے علاوہ افراد کو اپنے نام کے ساتھ "سید" نہیں لکھنا چاہیے۔ اگر اہلِ تشیع میں سے کوئی اس خاندان میں ہو تو وہ "سید" ہوگا، ورنہ نہیں۔
اس کی مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:
سادات، آلِ رسول، اور اہلِ بیت کا مصداق
شیعہ فرقے کی ابتدا حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور کے آخر اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ کے دور سے ہوئی ہے ، ان کے عقائد ونظریات کی تفصیل کے لیے شاہ عبد العزیز محدث دہلوی رحمہ اللہ کی کتاب "تحفہ اثنا عشریہ" کا مطالعہ کیجیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144210201311
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن