بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کے دوران حیض آگیا


سوال

دورانِ  روزہ اگر حیض آجائے تو باقی اوقات میں کھانا پینا جائز ہے یا نہیں؟ بندے نے ابھی تک تو یہی پڑھا اور سنا تھا کہ کھانا پینا جائز ہے،  لیکن درج ذیل فتویٰ میں نہ کھانے کا حکم تحریر فرمایا گیا ہے۔ تو اس سلسلہ میں صحیح حکم کیا ہے؟

سوال: 

ایک عورت نے دس محرم کو روزہ رکھا اور اسی دن عصر کو اس کو حیض آگیا، اب وہ کیا کرے؟ اور اب اس کے روزے کا کیا حکم ہے؟

جواب:

اس عورت کا روزہ نہیں رہا، اب یہ مغرب تک باقی وقت کچھ نہ کھائے اور اس روزے کی جگہ ایک قضا کرے ۔فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن فتوی نمبر :144001200192

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مذکورہ خاتون کا روزہ باقی نہ رہا، لہذا وہ کھا پی سکتی ہے، بلکہ فقہاءِ کرام نے لکھا ہے کہ اسے کچھ کھا پی لینا چاہیے، جیساکہ فتاوی تاتارخانیہ میں ہے:

"إذا حاضت المرأة او نفست أفطرت و قضت بخلاف الصلاة". ( ٢ / ٢٧٢، ط: إدارة القرآن و العلوم الإسلامية)

یہی فتوی ہماری طرف سے پہلے بھی جاری کیا  گیا تھا، اور  اس طرح کے سوال کے جواب میں یہی جواب دیا جاتاہے۔

البتہ سائل نے جس فتوے کا حوالہ دیا ہے وہ سہواً شائع ہوگیا تھا، اور بعض احباب کے توجہ دلانے پر  (سائل کا سوال موصول ہونے سے پہلے ہی) اس کی تصحیح کردی گئی تھی،  اللہ پاک ایسے مخلصین کو جزائے خیر عطا فرمائے!

درج ذیل لنک پر تصحیح شدہ فتویٰ دیکھا جاسکتاہے:

دوران روزہ حیض آگیا

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201693

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں