بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں نسوار رکھنے کی صورت میں کفارے کا حکم


سوال

اگر روزے میں  نسوار  رکھی جائے تو اس کا کیا حکم ہے جب کہ یقین ہو کہ اس کا کوئی ذرہ اندر نہیں  گیا؟ 1999کے آس پاس  ایک معروف ہفت روزہ میں  ایک مفتی صاحب نے لکھا تھا کہ نہیں  ٹوٹنا چاہیے۔ اگر روزہ فاسد ہوجاتا ہے تو کیا صرف قضا  ہو گا یا کفارہ بھی؟

جواب

روزے کے دوران نسوار کے استعمال  سے روزہ فاسد ہوجائے گا، قضا  لازم ہو گی، کفارہ لازم نہ ہو گا۔

 (رد المحتار) (2/ 395):

"وبه علم حكم شرب الدخان، ونظمه الشرنبلالي في شرحه على الوهبانية بقوله: ويمنع من بيع الدخان وشربه ... وشاربه في الصوم لا شك يفطر. ويلزمه التكفير لو ظن نافعاً ... كذا دافعاً شهوات بطن فقرروا".

وفیه أیضًا (2/ 415):

"(إلا إذا مضغ بحيث تلاشت في فمه) إلا أن يجد الطعم في حلقه، كما مر واستحسنه الكمال قائلاً: وهو الأصل في كل قليل مضغه".

وفیہ ایضا(2/ 409)

"(أو أكل أو شرب غذاء) بكسر الغين وبالذال المعجمتين والمد ما يتغذى به (أو دواء) ما يتداوى به والضابط وصول ما فيه صلاح بدنه لجوفه."

فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتاویٰ ملاحظہ کیجیے:

روزہ کی حالت میں نسوار لگانا

روزے کی حالت میں ٹشو میں رکھ کر نسوار لگانا

روزہ میں نسوار سونگھنے کا حکم


فتوی نمبر : 144209200222

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں