بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ کی حالت میں آنکھ میں دوا ڈالنے کا حکم۔


سوال

روزہ کی حالت میں آنکھ میں دوا ڈالنے کے بارے میں شرعی احکامات کے بارے میں رہنمائی فرمائیں!

جواب

روزہ کی حالت میں ضرورت کے وقت آنکھ میں دوا ڈالنا جائز ہے، اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، اگرچہ دوا کا ذائقہ حلق میں محسوس ہو۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع  (2/ 93):

" ولو ‌اكتحل ‌الصائم لم يفسد وإن وجد طعمه في حلقه عند عامة العلماء. وقال ابن أبي ليلى يفسد، وجه قوله إنه لما وجد طعمه في حلقه فقد وصل إلى جوفه. (ولنا) ما روي عن عبد الله بن مسعود أنه قال: «خرج علينا رسول الله - صلى الله عليه وسلم - في رمضان وعيناه مملوءتان كحلا كحلتهما أم سلمة» ولأنه لا منفذ من العين إلى الجوف ولا إلى الدماغ وما وجد من طعمه فذاك أثره لا عينه، وأنه لا يفسد كالغبار، والدخان."

(كتاب الصوم، فصل: أركان الصيام، ط: كراچي) 

مزيد تفصيل نيچے ديے گئے لنك ميں ملاحظه كيجيے: 

روزہ کی حالت میں آنکھ میں دوا ڈالنے سے روزہ فاسد نہ ہونے کی دلیل

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144308102249

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں