بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رمضان کے آخری عشرہ میں صدقہ فطر ادا کرنا


سوال

فطرانہ کب دینا چاہیے؟  اور اگر عید الفطر سے پہلے مطلب کہ آخری عشرے میں دے دیا جائے تو کیا حکم ہے؟

جواب

صدقہ فطر عیدالفطر کے دن جس وقت فجر کا وقت آتا ہے (یعنی جب سحری کا وقت ختم ہوتاہے) اس وقت  واجب ہوتا ہے، البتہ صدقہ فطر عید سے پہلے رمضان المبارک میں بھی کسی بھی دن  ادا کرنا درست ہے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے رمضان المبارک میں صدقہ فطر کی ادائیگی ثابت ہے؛ لہذا رمضان کے آخری عشرہ میں صدقہ فطر ادا کرنا درست ہے۔

نیز  عید الفطر کے دن عید کی نماز سے پہلے پہلے صدقہ فطر ادا کرلینا چاہیے، یہ بہت زیادہ فضیلت کی بات ہے، عید کی نماز سے پہلے ادا نہیں کیا تو عید کی نماز کے بعد ادا کرنا ہوگا، لیکن اس سے ثواب میں کمی ہوگی، اور عید کے دن سے زیادہ تاخیر کرنا خلاف سنت اور مکروہ ہے، لیکن پھر بھی ادا کرنا ضروری ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 367):

"(وصح أداؤها إذا قدمه على يوم الفطر أو أخره) اعتبارا بالزكاة والسبب موجود إذ هو الرأس (بشرط دخول رمضان في الأول) أي مسألة التقديم (هو الصحيح) وبه يفتى جوهرة وبحر عن الظهيرية لكن عامة المتون والشروح على صحة التقديم مطلقا وصححه غير واحد ورجحه في النهر ونقل عن الولوالجية أنه ظاهر الرواية. قلت: فكان هو المذهب.

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتوی ملاحظہ فرمائیں:

صدقہ فطر عید یا رمضان سے پہلے ادا کرنے کا حکم

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109203257

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں