کیا قربانی کے جانور میں حصہ داری عام بیع و شراء کے مطابق ہوسکتی ہے، یعنی عام طور پر حصہ کی قیمت قبل از وقت طے ہو جاتی ہے تو کیا اگر جانور مہنگا ملے تو حصے دار سے مزید رقم طلب کی جاسکتی ہے یا نہیں، جب کہ جانور سستا ملنے کی صورت میں رقم کا بچا ہوا حصہ واپس دینے کی مثال نہیں ملی،ملک میں عمومی حصہ داری کن شرائط پہ رائج ہے؟ وضاحت فرمادیجیے!
قربانی کا جانور مہنگا ملنے کی صورت میں پہلے سے طے شدہ حصہ کی رقم سے زائد رقم کی وصولی ہر شریک سے ضروری ہوگی، اسی طرح سے قربانی کے بعد اگر رقم بچتی ہو تو ہر شریک کو اس کے حصہ سے بچی رقم واپس کرنا ضروری ہوگا، پس قربانی کے بعد ما بقیہ رقم حصہ داروں کو نہ لوٹانا جائز نہیں۔
جانور سستا ملنے کی صورت میں رقم کا بچا ہوا حصہ واپس دینا عام معمول ہے، معلوم نہیں سائل کو اس کی مثال کیوں نہ مل سکی!
مزید دیکھیے:
اجتماعی قربانی کی بقایا رقم کا مصرف
اجتماعی قربانی کرنے والوں کا اجرت یا منافع رکھنا
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212201136
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن