میں نے بیٹی کا نام میرب فاطمہ رکھا ہے، ابھی بیٹا ہوا عید الاضحی کے مبارک دن صبحِ فجر کے وقت تو اس کا ابھی تک نام ڈیسائیڈ نہیں کر پایا ہوں، میں چاہتا ہوں نام رکھوں "محمد تیمور قربان" عید قربان کے دن پیدائش ہوئي ہے؛ اسی لیے قربان رکھنا چاہتا ہوں، مزید آپ اصلاح فرما دیں!
عید قربان میں "قربان" اردو زبان کا لفظ ہے جس کے معنی قربانی کرنے کے آتے ہیں،عربی زبان میں اس کا معنی تقرب اور قرب حاصل کرنا ہوتا ہے۔معنی کے اعتبار سے "قربان" نام رکھنا تو درست ہے، تاہم عمومًا ايسے نام معاشرے ميں مذاق كا ذريعه بن جاتے هيں؛ اس ليے بہتر یہ ہے کہ صرف "محمد تیمور ہی" نام رکھ دیا جائے۔
"میرب" نام رکھنے کے حوالے سے تفصیل درج ذیل لنک میں ملاحظہ کیجیے:
'حور عین فاطمہ' یا 'میرب فاطمہ' نام
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212202196
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن