حورعین فاطمہ اور میرب فاطمہ نام رکھنا کیسا ہے اور معنی کیا ہیں؟
’’حورِ عین‘‘ کا معنی "سیاہ چشم عورت" ہے، جس کی آنکھوں کی سفیدی نہایت سفید اور سیاہی نہایت سیاہ ہو، قرآنِ کریم میں بھی یہ لفظ استعمال ہوا ہے۔
’’میرب‘‘ عربی زبان میں"ارب" سے ماخوذ ہے، اس کے مآخذ کے اعتبار سے اس کے مختلف معانی ہوسکتے ہیں: جسم کاٹنے کا آلہ، حاجت پوری کرنے کا آلہ، ہوشیار اور ماہر۔
البتہ بعض کتب میں ’’میرب‘‘ ( میم کے زبر، یا کے سکون اور را کے زبر کے ساتھ) نامی ایک خاتون کا تذکرہ ملتا ہے جو حضرت داؤد علیہ السلام کے زمانے کے بادشاہ شاول کی بڑی بیٹی تھی، اس نام کے عربی معنی کثرت کے آتے ہیں، تاہم بہتر یہی ہے کہ یہ نام نہ رکھا جائے۔
"حور عین فاطمہ" نام رکھنا درست ہے، جب کہ "میرب فاطمہ" نام رکھنا مناسب نہیں ہے۔تاہم حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے نام کی برکت حاصل کرنے کے لیے صرف ’’فاطمہ‘‘ نام رکھنا مناسب ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208201465
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن