بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پاکستانی کاغذی نوٹوں کی شرعی حیثیت


سوال

پاکستانی کاغذی نوٹوں کی شرعاً حیثیت کیا ہے؟ آیا ثمن ہیں یا نہیں؟

جواب

کرنسی نوٹوں اور مروجہ سکوں کے بارے میں علماء کا اختلاف رہا ہے، بعض حضرات کی تحقیق یہ ہے کہ کاغذی نوٹ بذاتِ خود خلقتًا ثمن یا مال نہیں، بلکہ مال کی سند اور رسید کے طور پر ہیں۔ جب کہ ہمارے دار الافتاء کے نزدیک راجح یہ ہے کہ یہ نوٹ اور سکے قائم مقام ثمن اور اصطلاحی ثمن ہیں۔ تمام ممالک بشمول پاکستان کی مروجہ کاغذی کرنسی اور سکوں کا یہی حکم ہے۔ اور  آج کل ڈیجیٹل کرنسی کے نام سے جو کرنسی متعارف ہو رہی ہے، اس کا یہ حکم نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل فتاویٰ ملاحظہ کیجیے:

کرنسی کی حیثیت اور اس کی خرید و فروخت

ڈیجیٹل کرنسیوں کے ذریعہ منافع کا حکم


فتوی نمبر : 144212202195

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں