بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 رمضان 1446ھ 28 مارچ 2025 ء

دارالافتاء

 

عورت کے لیے نعت خوانوں کی نعت سننا / موسیقی کے ساتھ پڑھی گئی نعت کا سننا


سوال

کیا عورت نعت خوانوں کی نعت سن سکتی ہے؟ مروجہ نعتیں جن میں ساؤنڈ ایسا بنایا گیا ہوتا ہے کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ساز سا بج رہا ہے،کیا ان کا سننا جائز ہے؟

جواب

1۔ اگر فتنے کا اندیشہ نہ ہو تو عورت کے لیے مرد نعت خواں کی نعت سننا جائز ہے۔

2۔ ایسی نعتیں پڑھنا اور سننا جن میں شرکیہ الفاظ نہ ہوں کارِثواب ہے، نبی کریم ﷺکا ذکر کسی بھی عنوان سے ہو اس کے عبادت ہونے میں کوئی شک نہیں، البتہ  دف کے ساتھ حمد ونعت پڑھنا انتہائی گناہ ہے، اور ایسی نعتیں سننا بھی جائز نہیں۔

فقہاءِ کرام نے لکھا ہے کہ جو شخص قرآن کریم کو دف یا بانسری کے ساتھ پڑھتا ہے وہ مسلمان نہیں رہتا، نیز ملاعلی قاری رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ اسی (کفر کے )حکم کے قریب ہے اللہ کے ذکر اور نبی کریم ﷺکی نعت کے ساتھ دف یابانسری بجانا۔

چناں چہ شرح ملا علی القاری علی الفقہ الاکبر میں ہے :

"وفي الخلاصة: من قرأ القرآن علی ضرب الدف والقضیب یکفر، قلت: ویقرب منه ضرب الدف والقضیب مع ذکر الله تعالیٰ ونعت المصطفی ﷺ، وکذا التصفیق علی الذکر".

(فصل فیما یتعلق بالقرآن والصلاة، ص:167، قدیمي کتب خانه کراچی)

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل فتوی ملاحظہ کیجیے:

موسیقی /موسیقی کی آوازوں والی نعتیں سننا

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200803

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں