بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آن لائن قرآنک اکیڈمی کے ملازمین کی تنخواہ کی ادائیگی کے بعد بقیہ رقم کیا اکیڈمی کا مالک استعمال کر سکتا ہے؟


سوال

آن لائن قرآن اکیڈمی بنا کر  تنخواہ پر اساتذہ رکھنا اور بقیہ رقم سے منافع حاصل کرنا  کیسا ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں عرف  کے مطابق مذکورہ ادارہ طلبہ سے فیس وصول  کر سکتا ہے، اور اساتذہ و دیگر ملازمین کی تنخواہوں کے ادائیگی کے بعد بقیہ رقم مذکورہ ادارے کا مالک اپنے  استعمال میں لا سکتا ہے، شرعًا ممانعت نہیں۔

آن لائن قرآنک  اکیڈمی کھولنے  کی شرائط جاننے کے لئے  درج ذیل  فتوی دیکھ لیا جائے:

آن لائن قرآن اکیڈمی کھولنا

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200840

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں