بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

Octafx کے ذریعہ کمانا


سوال

ایک موبائل ایپ ہے: ActaFx اس ایپ میں سب سے پہلے ایک مخصوص رقم سے اکاؤنٹ بنانا ہوتا ہے۔ پھر اس رقم سے مختلف کمپنیوں کے شیئرز خریدے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر کسی کمپنی کا ایک شیئر 3۔5 روپے کا ہے اور دن کے اختتام پر اگرکمپنی کے شیئرز  بڑھتے یا کم ہوتے ہیں، اس ہی حساب سے نفع یا نقصان شامل ہوتا۔ اس کاروبار کا تعلق عالمی ایکسچینج ریٹ سے ہوتا ہے۔ مہربانی کرکے جلد اس کا جواب عنایت فرمائیں؛ تاکہ اس سے کمایا گیا پیسہ اگر حلال ہے تو ہم لوگ اس کام کو جاری رکھیں ورنہ چھوڑ دیں!

جواب

 Octafx کے ذریعے جو آن لائن ٹریڈنگ کی جاتی ہے، اس میں ٹریڈنگ کے لیے  اکاؤنٹ میں پیسے جمع کر کے اسے آن لائن کرنسی یا الیکٹرانک منی میں تبدیل کر کے کرنسی کی خرید و فروخت کرتے ہیں، اس کے ذریعے پیسے کمانا درج ذیل وجوہات کی بنا پر ناجائز ہے:

(1)  کرنسی کی بیع شرعاً "بیعِ صرف" ہے، جس  میں بدلین پر مجلس میں قبضہ ضروری ہے جب کہ دونوں جانب سے یا کسی ایک جانب سے ادھار ناجائز ہے، لہذا ہر ایسا معاملہ جس میں کرنسی کی خرید و فروخت ادھار ہوتی ہے، یا نقد ہوتی ہے مگر عقد کے دونوں فریق  یا کوئی ایک فریق اپنے حق پر قبضہ نہیں کرتا وہ معاملہ   تقابض نہ پائے جانے کی وجہ سے  فاسد ہو گا اور نفع حلال نہ ہوگا۔

(2)  مسلّمہ اصول ہے کہ بیع شرطِ فاسد  سے فاسد ہو جاتی ہے، ان پلیٹ فارم کے ذریعے بڑے پیمانے پر فاریکس ٹریڈنگ ہوتی ہے، "فاریکس" کے کاروبار میں شروطِ فاسدہ بھی لگائی جاتی ہیں، مثلاً swaps (بیع بشرط الاقالہ) میں یہ شرط لگانا کہ ایک مقررہ مدت کے بعد بیع کو  ختم کیا جائے گا، حال آں کہ بیع تام ہو جانے بعد لازم ہوجاتی ہے اور جانبین کا اختیار ختم ہو جاتا ہے۔ 

(3)  نیز Options میں خریدار کو یہ حق دینا کہ وہ اپنی بیع کو  سامنے والے فریق کی رضا مندی کے بغیر بھی "اقالہ" کرسکتا ہے۔ یہ بھی شرطِ فاسد ہے، کیوں کہ "اقالہ" میں جانبین کی رضامندی شرط  ہوتی ہے۔

(4)  اس میں فیوچر سیل بھی ناجائز ہے؛ کیوں کہ  بیع  کا فوری ہوناضروری ہے،مستقبل کی تاریخ پر خریدوفروخت ناجائز ہے۔

(5)   اس  طریقہ کاروبار میں ایک قباحت "بیع قبل القبض" کی بھی ہے؛ کیوں کہ ستر، اسی فیصد لوگ اس مارکیٹ میں خریداری محض کرنسی ریٹ کے اتار چڑھاؤ کے ذریعہ نفع حاصل کرنے کےلیے کرتے ہیں، ان کا مقصد کرنسی حاصل کرنا نہیں ہوتا؛ لہذا اکثر خریدارکرنسی کا قبضہ حاصل نہیں کرتے اور آگے بیچ دیتے ہیں۔

مذکورہ ایپ سے کام کرنا چوں کہ شرعاً ناجائز ہے، اس لیے اس  ایپ کے ذریعہ کمانے کو ترک  کر دینا ضروری ہے۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتوی ملاحظہ فرمائیں:

آئی کیو آپشن (IQ Option) کے ذریعے آن لائن ٹریڈنگ کرناف

قط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203201119

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں